دبئی (جیوڈیسک) وسیم اکرم نے آئی سی سی سے پابندی کے شکار پاکستانی کرکٹرز کے معاملے میں نرمی برتنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر2010 میں انگلینڈ کیخلاف لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے مرتکب ہوئے تھے، ان تینوں کو اس جرم میں جیل کی ہوا کھانی پڑی جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پابندی بھی عائد کر دی،نوجوان لیفٹ آرم پیسر کی سزا آئندہ برس ستمبر میں ختم ہو جائے گی، پی سی بی کی خواہش ہے کہ انھیں جلد فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت دلا دی جائے تاکہ وقت آنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے تیار ہوں، آئی سی سی اس حوالے سے رواں ماہ کے اجلاس میں غور کرے گی۔
وسیم اکرم نے ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں کہاکہ ان کرکٹرز نے جو کچھ کیا میں اسے پسند نہیں کرتا، مگر محمد عامر نوجوان اور غیرمعمولی صلاحیتوں کا حامل بولر ہے، وہ سب سے معافی مانگ چکا جبکہ جیل بھی گیا، اسے اپنی غلطی کی سزا مل چکی لہذا میں سمجھتا ہوں کہ اب واپس آ کر کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
میں نے اس کی عمر کے جتنے فاسٹ بولرز دیکھے وہ ان سے اچھا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی زیرپابندی پلیئرز سے نرم رویہ اختیار کرے گی جو اچھی بات ہے، کرکٹ ان کھلاڑیوں کی روزی روٹی ہے اور وہ اس کے بغیر کچھ نہیں ہیں، اب یہ پی سی بی کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معاملہ کونسل کے سامنے اٹھائے اور وہ وہی کوئی فیصلہ کرے، سابق کپتان کرکٹ سے طویل دوری کے بعد عامر کو فوراً انٹرنیشنل مقابلوں میں واپس لانے کے حق میں نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ ابھی 22 برس کا ہے، ورلڈ کپ اس کی واپسی کیلیے مناسب نہیں ہو گا، اسے ایک یا دو سیزن فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر فارم میں واپس آنا چاہیے، چند سال کچھ نہ کرنے کے بعد فوراً کم بیک ناممکن ہے۔