دبئی (جیوڈیسک) دو ہزار چودہ میں عالمی کرکٹ کے ایک ڈان بھارت سمیت صرف نام نہاد بڑوں کی غلامی سے آزاد ہونے کا وقت آ گیا۔ آئی سی سی ہیڈ کوارٹر دبئی میں شیڈول بورڈ میٹنگ کے دوران نئے فیصلے ہونے شروع ہو گئے تمام ممبر ممالک کے بورڈز کی بِگ تھری راج کے خلاف آواز سنی گئی۔
مشترکہ طور پر مان لیا گیا کہ کرکٹ کی گیم سمیت ڈویلپمنٹ کے اختلافات ختم کرنے کے لیے بِگ تھری کا خاتمہ ضروری ہے۔
بھارتی بورڈ کے سربراہ ششانک منوہر نے ہی کہہ دیا کہ آئی سی سی کے تمام ممبران میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں۔ جی ہاں ! کرکٹ سے بھارتی اجارہ داری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق آئندہ آئی سی سی کے چیئرمین کا انتخاب خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہو گا اور تمام ممبران کی اکثریتی حمایت کے ساتھ چنا جانے والا چیئرمین 2 سال تک کسی بھی دباؤ سے پاک ہو کر آزادی سے کام کرے گا۔
ساتھ ہی بھارت کو یوں بھی منہ کی کھانا پڑ گئی ہے کہ اب اس کے بورڈ کا چیئرمین آئی سی سی کا سربراہ نہیں ہو سکے گا یعنی آئی سی سی کے چیئرمین کو کسی دوسری ذمہ داری نہ رکھنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
بھارت کا بھرم نہ رکھنے یعنی بِگ تھری کا حصہ نہ بننے والے سری لنکا کی رکنیت بھی بحال کر دی گئی ہے۔