آئی سی سی ورلڈ کپ 2019 کا انگلینڈ میں میلہ تیس مئی سے سجے گا جو ڈیڑھ ماہ جاری رہے گا اس عالمی میلہ کو لوٹنے کے لیے حصہ لینیوالے ممالک کی 10 ٹیمیں بھرپور تیاری اور ٹیم ورک کے ساتھ فتح کے لیے میدان میں اتریں گی،ورلڈ کپ کے 48میچ انگلینڈ کے مختلف وینیو پر کھیلے جائیں گے،30مئی جمعرات کو افتتاحی میچ میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے مابین کھیلا جائے گا جبکہ پاکستانی شاہین 31مئی کو کالی آندھی ویسٹ انڈیز کے مدمقابل ہوں گے ورلڈ کپ میں شریک 10ٹیمیں سنگل لیگ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ کھیلیں گی اور ہر ٹیم پہلے مرحلے میں 9میچ کھیلے گی ایک ورلڈ کپ ٹرافی جیتنے کے لیے 10 ممالک جنگ کریں گے فائنل جیتنے والی ٹیم کو خوبصورت ٹرافی کے ساتھ 40لاکھ ڈالر انعامی رقم بھی ملے گی۔
آسٹریلیا نے پانچ مرتبہ ورلڈ کپ جیت کر ریکارڈ قائم کیا ہے وہ اپنے اعزاز کے دفاع کے لئے 31مئی کو افغانستان کے ساتھ مدمقابل ہوگی جبکہ ویسٹ انڈیز اور بھارت دو دو دفعہ پاکستان اور سری لنکا ایک ایک بار کرکٹ کے عالمی چمپین رہ چکے ہے انگلینڈمتعدد بار ورلڈ کرکٹ ٹورنامنٹ میزبانی کر چکا ہے لیکن بد کسمتی سے عالمی چمپین نہ بن سکا۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلنے کیلئے وہاں پر موجود ہے۔
یہ سیریز بھی پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلہ میں شیڈول کیا تاکہ کھلاڑیوں کو وہاں کے موسم میں ایڈجسٹ کرنے اور وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ مل سکے انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شاہینوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا لیکن اس کے باوجود کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا،بیٹسمینوں نے انگلینڈ کی وکٹوں پر سکور تین سو کے ہندسے کو عبور کیا ،لیکن باؤلرز سے جس کارکردگی کی توقع تھی وہ اس پر پورا نہیں اترے اور ٹیم میں میچ وننگ باؤلرز کی کمی محسوس ہوئی جس پر ٹیم منیجمنٹ کو غوروخوص کی ضرورت ہے۔
اگر انگلینڈ میں منعقد ہونے والے گذشتہ ورلڈ کپ اور وہاں پر ہونے والی کرکٹ سیریز پر نظر دوڑائی جائے تو وہاں کی پچزفاسٹ باؤلرز کیلئے ساز گار رہی ہیں اور انہوں اپنی شاندار باؤلنگ سے اپنی ٹیموں کو کامیابی سے ہمکنار کروایا،اگر حا لیہ پاک انگلینڈ سیریز میں جو دیکھا گیا ہے اس میں بیٹسمینوں کی کارکردگی باؤلرز کی نسبت زیادہ اچھی رہی ہے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی 15 رکنی پاکستان کرکٹ ٹیم پر نظر دوڑائی جائے تو اس میں اکثر کھلاڑی ایسے ہیں جو پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیل رہیہیں اور ان میں پانچ کھلاڑی ایسے بھی ہیں پہلے بھی ورلڈ کپ کھیل چکے ہیں ان میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد،شعیب ملک،محمد حفیظ،وہاب ریاض اور حارث سہیل شامل ہیں لیکن ٹیم کے بقیہ دس کھلاڑی ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز پہلی مرتبہ حاصل کریں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر ز میں دو تجربہ کار وہاب ریاض اور محمد عامر ہیں اور ان کے ساتھ نوجوان حسن علی کے علاوہ دیگر نئے باؤلرز شاہین آفریدی محمد حسنین جیسا ایک باصلاحیت باؤلر بھی شامل ہے جبکہ سپن باؤلنگ میں شاداب خان جیسے نوجوان میچ وننگ باؤلر کے ساتھ عماد وسیم کے علاوہ سینئر اور تجربہ کار محمد وسیم اور شعیب ملک کے ساتھ سپن باؤلنگ اٹیک مضبوط دکھائی دیتا ہے کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کے درمیان تیاری کیلئے وارم اپ میچوں کاسلسلہ بھی جاری ہے۔
Pakistan Cricket Team
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلے جانیوالے وارم اپ میچ میں ون ڈے انٹرنیشنل رینکنگ میں 10ویں پوزیشن والی افغانستان کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کو شکست دے کر ہلچل مچا دی،جبکہ دوسرے وارم اپ میچوں میں آسٹریلیا نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے بھارت کو شکست سے دوچار کر دیا، جبکہ بنگلہ دیش اور پاکستان کے مابین دوسرا وارم میچ بارش کی نذر ہو گیا،ورلڈ کپ شروع ہونے میں بہت کم وقت ہے ٹیم منیجمنٹ کو اب کھلاڑیوں اور کپتان سرفرازکو یقین دلانا ہوگا کہ انہوں نے میچ وننگ سوچ کے ساتھ میدان میں اتارنا ہو گا۔