آئی ڈی پیز کو رجسٹریشن نہ ہونے کے باعث امداد ملنے میں مشکلات

IDPs

IDPs

بنوں (جیوڈیسک) شمالی وزیرستان سے آنیوالے 5 لاکھ متاثرین کی رجسٹریشن کے بعد سرکاری سطح پر دیکھ بھال کی جا رہی ہے، تاہم سیکڑوں خاندان ایسے بھی ہیں جو رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری امداد سے محروم ہیں۔

شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے متاثرین کیلئے بنوں میں رجسٹریشن پوائنٹ بنائے گئے ہیں۔

نادرا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل پرویز خان کے مطابق نقل مکانی کرنے والے دو لاکھ 83 ہزار خاندانوں کے تقریباً 5 لاکھ متاثرین کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے، تاہم شمالی وزیرستان سے بنوں تک پیدل آنے والے متاثرین کی رجسٹریشن نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی ان کے پاس راشن کارڈ موجود ہیں۔

ان غیررجسٹرڈ لوگوں کو سرکاری اسکولوں، اسپتالوں اور حجروں میں ٹھہرایا گیا ہے جہاں انہیں خوراک اور ادویات کے مسائل کا سامنا ہے۔