اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے ریاستیں و سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل (رٹائرڈ) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ عارضی طو ر پر نقل مکانی کرنے والے افراد (آئی ڈی پیز) کی ان کے گھروں کو واپسی اور بحالی کا عمل آئندہ ماہ فروری کے دوسرے ہفتے سے شروع ہو جائے گا جو ایک سال میں مکمل ہو گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کو معاہدے کے مطابق31 دسمبر 2015 تک پاکستان میں قیام کی مہلت دی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ مقررہ تاریخ تک افغان مہاجرین وطن واپس چلے جائیں۔
98 فیصد قبائلی عوام نے دہشت گردی کو مسترد کر دیاہے، پاک آرمی اور گورنر خیبرپختونخوا جلد باضابطہ طور پر متاثرین کی واپسی کاشیڈول جاری کریں گے جن علاقوں میں آپریشن مکمل ہوگیاہے وہاں سب سے پہلے متاثرین کو واپس بھجوایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت متاثرین کی واپسی اور ان کے گھروں کی بحالی کے لیے امداددے گی، میڈیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، دہشت گردوں کو قبائلی علاقوں میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ 20 لاکھ متاثرین کی واپسی کے لیے فوری طور پر 100ارب روپے درکار ہیں۔