اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے آئی ڈی پیز اور متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، برطانوی ادارے ڈی ایف آئی ڈی سمیت دیگر عالمی ڈونر ممالک اور اداروں نے پاکستان کو 70 کروڑ ڈالرکی امداد دینے کے وعدے کیے ہیں۔
آپریشن ضربِ عضب کے بعد 50 ہزارسے زائد خاندانوں کے تقریباً ڈھائی لاکھ افرادنے نقل مکانی کی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان میں تعمیر نو کے کام کیلیے ابتدائی اندازوں کے مطابق ڈیڑھ ارب ڈالر درکار ہیں۔
این ڈی ایم اے کے سربراہ میجر جنرل سعید علیم نے بریفنگ میں بتایا کہ آپریشن کے دوران شدت پسندوں نے رہائشی علاقوں کو مورچوں کے طور پر استعمال کیا جس کے باعث وہاں کے مکانات اور بازاروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
حکومتی ایجنسیاں فوج کی مدد سے علاقے میں تعمیرنو کیلیے تخمینہ لگانے کا کام ایک ماہ میں مکمل کرلیں گی جس کے بعدحتمی اعداد و شمارجاری کیے جاسکیں گے،اس حتمی تخمینے کے بعدڈونر ممالک مزید رقم جاری کرنے کا اعلان کریں گے۔
وزیرِ خزانہ اسحاٰق ڈار نے کانفرنس کے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ تعمیرنو کے مرحلے کے دوران نگرانی کا مؤثر نظام تشکیل دیا جائے گاجس میں مدد دینے والے ممالک کو بھی شامل کیا جائے گا۔
نگرانی کایہ نظام شفاف ہوگا تاکہ بحالی کا کام شفاف ہواور اس میں احتساب کا عنصر بھی موجود ہو۔ وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی 90 فیصد مکمل کرلی گئی ہے۔
کارروائی کے دوران شہری املاک اور سہولتوں کے نظام کو تصور سے بھی زیادہ نقصان پہنچا، وہاں گھر اور مکانات تو مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں، لوگوں کے کاروبار اور زندگیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں جن کی بحالی طویل اور مہنگا کام ہوگا۔