اسلام آباد: آئیسکو لیبر یونیٹی، آئیسکو ایمپلائی پیغام یونین اور واپڈا پاسبان یونین کا 2 فروری 2017 کے واپڈا کے ملکی سطح کے ریفرنڈم کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ واپڈا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مشترکہ ریفرنڈم کے خلاف لاہور ہائی کورٹ نے کیس نمبر 2325/2017 اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم امتناع بحوالہ کیس نمبر327/2017 کے باوجودNIRCکے جوائنٹ رجسٹرار ذکا اللہ خلیل کی جانب سے ریفرنڈم کروانا غیر قانونی ہے۔
ان خیالات کا اظہار آئیسکو لیبر یونیٹی کے صدر عاشق خان، آئیسکو پیغام یونین کے صد ر عمران خان اور واپڈا پاسبان یونین کے عہدیداروں نے مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ یونین عہدیدران نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ نے NIRCکے جوائنٹ رجسٹرار ذکا اللہ خلیل کو کام کرنے سے روک دیا تھا جس پر جوائنٹ رجسٹرار نے پی آئی اے، پاکستان ریلوے اور پاکستان پرنٹنگ پریس کے الیکشن کو معطل کردیا تھا مگر واپڈاور بجلی کے مشترکہ ریفرنڈم کو عدالتی احکامات کے باوجود معطل نہیں کیا۔
عہدیداران نے وفاقی تحقیقات ادارے FIAسے NIRCکے جوائنٹ رجسٹرار ذکا اللہ خلیل کے ذاتی اکائونٹ نمبر6202-1نیشنل بنک سیکرٹریٹ برانچ اسلام آباد میں64لاکھ روپے الیکشن کی مد میں جمع ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کر دیا۔ اس موقع پر آئیسکو لیبر یونیٹی کے صدر عاشق خان نے کہا کہ کمپنی وائز ریفرنڈم کے کیسزNIRC,، اسلام آباد ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں ابھی بھی زیر سماعت ہیں اور انشااللہ کمپنی سطح کے ریفرنڈم کا فیصلہ بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کے حق میں آئے گا۔