تحریر: نگہت سہیل اللہ پاک کا فرمان مبارک ہے روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی ا سکی جزا دوں گا اللہ پاک کے اس فرمان کے مطابق روزے کی جزا اس نے مقرر کی اور اپنے ہی راز میں رکھا ـ کسی انسان فرشتے یا کسی مخلوق کو بھی یہ جرآت نہیں کہ روزے کے ثواب کے بارے میں جان پائے ـکیونکہ تمام عبادتوں کا ثواب مقرر ہے سوائے صوم کے ـ صوم کے معنی ہیں رک جانا ٹھہرے رہنا یا باز رہنے کے ہیں ـ مومن اور مومنات اپنی پسند کی تمام لذّتوں اور جائز خواہشات سے بھی اجتناب برتیں تو رمضان کا مقصد پورا ہوتا ہے ـ دوسری طرف عورت کا نام پردہ ہے ـ مگر ہمیں بہت افسوس کے ساتھ اس معنی کے خلاف جانے کا اتفاق رہتا ہے ـ روزوں کی مناسبت سے آجکل ہر طرف افطار پارٹیز کا چرچا رہتا ہے ـ کبھی کہیں سے دعوت وصول ہو رہی ہے تو کبھی کہیں سے پیغام ملتا ہے ـ یہاں بہت سی ایسی باتوں کا ذکر کرنا ضروری سمجھتی ہوں جو کچھ لوگوں کو بری لگیں گی ـ کچھ روز پہلے مجھے ایک دعوت نامہ موصول ہوا جس پر تحریر تھا کہ درود و سلام کی محفل اور اس کے بعد افطاری کی سعادت ہمارے غریب خانے پر آپ تشریف لا کر ہمارے ثواب میں حصّہ ڈالیں ـ
یہ تحریر کچھ مبہم تھی لیکن اس ذہن پر اس ہستی پر درود و سلام کے الفاظ گونج رہے تھے جو رحمت اللعالمین ہیں ـ اور رہتی دنیا تک رہیں گے ـ چناچہ ہم نے میاں صاحب سے پوچھا تو جواب ملا افطار ؟ اور وہ بھی ریسٹورنٹ میں کیا یہ مخلوط ہے؟ اس کا جواب ہمیں معلوم نہ تھا ـ مہمانِ خصوصی میں کئی معروف خواتین کا نام تھا ـ سو ہم نے یہی جانا کہ یہ صرف خواتین کی افطاری ہے سو ہم اپنے گھر سے تیار ہو کر نکلے ـ ہمارا کیونکہ روزہ تھا اسی لئے لیپا پوتی سے گریز کیا اور ویسے بھی حلال میک اپ بہت کم دستیاب ہے سعودیہ سے آئے ہوئے عِطر کو اپنے ہاتھوں پے ذرا سا مل کے کہ گرمی اور پسینے سے ذرا نجات ہو ـ پہلے تو اس ریسٹورنٹ میں جاتے ہوئے ذرا عجیب لگا مگر ضمیر نے کچوکے لگانے شروع کر دیے ـ کیونکہ وہاں مرد حضرات کافی تعداد میں موجود تھے ـ ہم نے ضمیر کو درود و سلام کی تھپکی دے کر سلا دیا ـ اور اپنے میزبان کی جانب بڑھے لیکنیا حیرت ہماری میزبان یا کوئی دلہن ؟
بھاری کامدار سوٹ میں کانوں میں بڑے بڑے جھمکے سجائے سر پے دوپٹہ ندارد ـ عنابی ہونٹ جن پر تقریبا ایک من لپ اسٹک ضرور تھوپی گئی ہوگی ـ لمبے لمبے ناخنوں پر نیل پالش بہت جاذب نظر دکھائی دے رہے تھے ہم روزے کی نقاہت بھول کر اسی سحر میں گم تھے مگر اس ضمیر کا کیا کریں اس نے ہمیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا کہ ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں ذرا نگاہیں آگے بڑہیں تو شادی کا سا سماں نظر آئی کچھ خواتین ہمارے جیسی تھیں جن کا لباس اور چہرہ سادہ تھا ـ شائد ان کے روزے تھے ـ جب ہم نے اپنی میزبان سے پوچھا کہ ہم تو سمجھے تھے کہ خواتین کی محفل ہے مگر یہاں تو مرد حضرات بھی موجود ہیں ـ جواب ملا ابھی پردہ لگاتے ہیں ایک چادر کا پردہ لگا دیا گیا ـ بہت اچھی نعت خواں تھیں جنہوں نے نعت پیش کی ـ پھر درود و سلام پیش کیا گیا ا ور اس کے بعد ہنسی اور قہہقوں سے ہمارے کان چِیرے جا رہے تھے ـ شائد ہم کچھ دقیانوسی واقع ہوئے ہیں ـ جو خود کو اس ماحول میں ان فٹ محسوس کر رہے تھے ـ
Lahore Iftar Dinner
ہم کیونکہ وضو میں تھے اس لئے استغفار کی تسبیح کرتے جا رہے تھے ـ کسی نے آواز دی اتنے میں ایک آواز سنائی دی جو ان کی تھی جو ان لوگوں کو ہمیشہ ہی انتہائی نازیبا الفاظ سے یاد کرتی تھیں حتیٰ کہ ان کے نام لینا وہ اپنی توہین سمجھتی تھیں اور دورانِ پروگرام دوسری کو ہوسٹ کا بندوبست کیا گیا کہ وہ ان کے نام نہیں لینا چاہتیں ـ ہم ان کیلیۓ غلط گمان کر کے اپنے روزے کو گہنانا نہیں چاہتے تھے ہر خاتون نے مہنگے سے مہنگا پرفیوم استعمال کیا جو شائد حلال بھی نہیں ہوگا اور نہ ہی ایسی مقدس محفل کیلیۓ مناسب اتنے میں افطار کا اعلان ہوا ہمارے سامنے کھجوریں اور پانی رکھا گیا اور ساتھ ہی آئس کریم ہم نے پہلے پانی پھر کھجوروں کو ترجیح دی اس کے بعد نماز کیلیۓ کھڑے ہوئے کہ کلی کر کے نماز پڑھ لیں سب کی آواز آئی بیٹھئےکھانا آرہا ہے کھانا کھا کر پڑھ لیجیۓ گا میری نگاہ گھڑی پر تھی کیونکہ نماز کا وقت نکل گیا تو روزے کا مقصد فوت ہو جائے گا ـ
خیر ہم کھڑے ہوئے کہ پہلے نماز دیکھا دیکھی کچھ خواتین اور بھی اٹھ کھڑی ہوئیں ہماری آنکھوں سے آنسو رواں تھے اس ماڈرن افطار پارٹی کی تمام جاہل خواتین پر جن کے روزے ہونے کا یقین نہیں تھا ـ nنماز سے فراغت ہوئی تو دیکھا کھانے پر سب ٹوٹے پڑے ہیں اور واپس آکر بریانی ڈال کر پیٹ بھرا کھانے سے فارغ ہو کر جب اجازت مانگی تو جواب ملا کہ ابھی تو اخباری نمائیندوں نے فوٹو سیشن کرنا ہے ـ ہم نے کہا کہ فوٹو سیشن تو پہلے ہو چکا جواب ملا وہ عام تھا ـ لیکن اب تو پروفیشنل فوٹو گرافر آئے ہیں ـ میں نے جواب دیا کہ نہیں مجھے نہیں کھچوانی درمیان کا پردہ ہٹا دیا گیا اور فوٹو گرافر آگئے ـ خواتین کے سیاسی سماجی معروف نام مردوں کے ساتھ تصاویر کھچوانے لگیں کئی بار بلایا گیا کہ یہ حضرت معروف سیاسی شخصیت ہیں ـ لیکن کہا کہ اب اجازت دیں ہم ذرا دقیانوسی واقع ہوئے ہیںـ
ہم نے اجازت لی اور گھر آگئے دوسرے دن سماجی ویب سائٹ پر تمام تصاویر اپنا جلوہ دکھا رہی تھیں ـ اور نیچے لکھے کمنٹ پڑھ کر افسوس ہو رہا تھا کہ آخر یہ الفاظ ان خواتین کو سمجھ کیوں نہیں آتے؟ بہت دکھ ہوا کہ میں نے ایسی بے بنیاد دینی محفل میں جا کراپنا وقت برباد کیا ـ ستم بالائے ستم جب ایک خاتون نے مجھے یہ کہا کہ آپ کی طرح میں بھی آنے سے کترا رہی تھی لیکن مجھے میزبان نے دوبارہ فون کر کے کہا کہ میری والدہ سخت بیمار ہیں ان کی دعائے صحت کیلیۓ درود و سلام کا اہتمام کیا جا رہا ہے ـ میں اس لئے آئی ـ لیکن میزبان خاتون کا چمکتا دمکتا لباس اور فل میک اپ مجھے بتا رہا ہے کہ غلط بیانی کر کے بلایا گیا ہےـ ماں بھی سیاست کی بھینٹ چڑھا دی افسوس اللہ پاک ہمیں ایسی بے مقصد افطار پارٹیوں سے بچائے اور ہمیں روزے کی اہمیت اور اس کی پاکیزگی کو سمجھنے کا شعور عطا فرما کر صحیح معنوں میں عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ـ