اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی جی اسلام آبادنے ہائی کورٹ کے سامنے وفاقی دارالحکومت میں بھتے کی وصولیوں کے واقعات کا اعتراف کر لیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اگر معاملے کو روکا نہ گیا تو سبزی منڈی میں بھی سہراب گوٹھ بن جائے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دار الحکومت میں ایک تاجر کی جانب سے دائر درخواست پربھتہ خوری سے متعلق مقدمے کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی۔
آئی جی اسلام آباد، چیئرمین سی ڈی اے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ آئی جی اسلام آباد نے عدلات کو بتایا کہ سبزی منڈی کے علاقے میں دو گروپوں نے اب تک 45لاکھ روپے بھتہ وصول کیا۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ تجاوزارت کرنے والوں سے وصول کئے گئے پیسے سی ڈی اے نہیں بلکہ سی ڈی اے والوں کے پاس جاتے ہیں۔ اگر معاملہ نہ روکا گیا تو بھتہ خور سپر اور جناح سپر مارکیٹ تک پہنچ جائیں گے۔ عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی کو 10 دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔