آئی جی سندھ نے 7 جولائی کے بعد کئے گئے تمام تبادلے منسوخ کر دیئے

IG Sind

IG Sind

کراچی (جیوڈیسک) سندھ پولیس میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ 7 جولائی سے چھ ستمبر تک ہونے والے تمام تبادلے منسوخ کر دیئے گئے۔ آئی جی آفس سے جاری نوٹیفکیشن میں گریڈ اکیس سے اٹھارہ کے بائیس افسران کو واپس پرانی پوسٹوں پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ فیصلہ سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی اے ڈی خواجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کو بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ ہاؤس میں دونوں بڑوں کی بیٹھک میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اے ڈی خواجہ کو تین آپشنز دیئے۔

پہلا آپشن رخصت پر چلے جائیں۔ دوسرا آپشن تبادلہ کرا لیں۔ آخری آپشن حکومت سے ورکنگ ریلیشن شپ بہتر کر لیں۔ ذرائع کہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس میں بھرتیاں سیاسی قیادت کی مشاورت سے ہوں تو ہی بہتر ہے، صوبے میں اہم افسران کی تعیناتی میں حکومت سے تجاویز لی جائیں۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جواب دیا کہ حکومت سے بہتر ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، پولیس کو محکمے کی طرح چلانا چاہتا ہوں۔