اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد سپریم کورٹ نے تھری جی ٹیکنالوجی لائسنس نیلام کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شفاف تقرریاں کر کے پی ٹی اے کو فعال ادارہ بنایا جائے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے تھری جی ٹیکنالوجی لائسنس نیلامی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل علی رضا نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے مقدمے میں عبوری حکم نامہ جاری کر رکھا ہے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کے چیئرمین کی شفاف تقرری کے لئے ہدایات جاری کر دیں ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی اے کے غیرفعال ہونے کی وجہ سے اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ نیلامی تب ہی شفاف ہو سکتی ہے جب پی ٹی اے فعال ہو۔ انہوں نے استفسار کیا پی ٹی اے کوغیرفعال رکھ کر کسے فائدہ پہنچایا جا رہا ہے؟۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تقرریوں کا معاملہ لاہور ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے۔ اس موقع پر جسٹس جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا چیئرمین اور ارکان پی ٹی اے کی تقرریاں شفاف ہونی چاہیئں۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے اور ارکان کی 15 روز میں شفاف تقرریاں کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے۔ پی ٹی اے میں شفاف تقرری کے بعد3 جی ٹیکنالوجی کا لائسنس نیلام کرنے کا حکم جاری کر دیا۔