اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی کے خلاف 4ارب 40 کروڑ کے مبینہ غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزامات کی انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین نیب چوہدری قمر زمان کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف غیر قانونی اثاثے بنانے کے انکوائری شروع کی جائے۔ سابق وزیر اعلیٰ پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیر اعلیٰ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مبینہ کرپشن کرتے ہوئے۔
اربوں کے اثاثے بنائے۔ اجلاس میں سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی منیجمنٹ اور حکام کے خلاف کیس کی انکوئری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اب تک انکوائریز کے خلاف ورزی نہیں کی اور نہ ہی یہ ثابت ہو سکا کے اشتہارات میں قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کسی کی زائد وقت تشہیر کی گئی لہذاانکوائریز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایگزیگٹو بورڈ کے اجلاس میں مضاربہ اسیکنڈل کیس میں ملزم مفتی احسان الحق اور دیگر 35 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کافیصلہ کیا گیا، ملزمان نے مضاربت کے نام پرعوام سے 6 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد جعلسازی کے ذریعے رقوم بٹورنے کاالزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈنے توانا پاکستان سماجی بہبود اور خصوصی تعلیم کے افسران کے خلاف انویسٹی گیشن کاحکم دیا۔
افسران نے اختیارات کا ناجائز استعمال اور فنڈز میں غبن سے قومی خزانے کو 49 ملین کانقصان پہنچایا،دوسری انویسٹی گیشن میں نعمان جدون سابق چیف سیٹلمنٹ کمشنر ڈی آئی خان اور دیگر کیخلاف متروکہ وقف املاک کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور اختیارات کانا جائز استعمال کاالزام ہے۔
اجلاس میں بدعنوانیوں کے مختلف کیسوں میں 6 انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی۔ جن میں چیف ایگزیکٹو حبیب احمدالحمراہل پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کرپشن، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے 2 سابق ڈی جیزطلعت محمود شیر افضل اور 6 افسران کے خلاف غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے اور منسوخ کرنے کی انکوائری شامل ہیں۔
علا وہ ازیں وزارت مذہبی امورکے افسران اور ملازمیں پرتھری ٹاور تعمیراتی منصوبے میں مبینہ کرپشن ،اوجی ڈی سی ایل افسران کی جانب سے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ ڈیرہ بگٹی بلوچستان کاکنٹریکٹ ایم ایس بیللی انجیئرنگ ایس پی اے اٹلی کو پیپرارولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دینے کی بھی انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ کے خلاف اختیارات کاغلط استعمال، 437 افراد کی غیر قانونی تقرریوں پرانکوائری کی جائے گی۔
نیب سابق ایم پی اے ملک رفیق اور ریوینو افسران پر اختیارات کانا جائز استمعال کرتے ہوئے سرکاری املاک کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں جعلسازی پر بھی انکوائری کرے گا۔ نیب نے مناسب شہادتیں نہ ہونے کی وجہ سے 6 انکوائریاں جس میں ایم ایس فور برادرز انٹرنیشنل پاکستان ریلوے افسران ایم ڈی سید طارق۔
جی ایم فنانس محی الدین اور کورنگی فیشرز ہاربل اتھارٹی منصور عالم چیئر میں فرینڈز پی پی سی کے مالکان ، ڈائریکٹیر ایجوکیشن فاٹا احسان اللہ مسعود سابق ممبر بورڈ آف ریوینو خیبر پختونخوا کے افسران کے خلاف انکوائریاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ راشد اکبرسابق ایم این اے بھکر، خواجہ ریاض محمو د سابق ایم پی اے کے خلاف مناسب شہادتیں نہ ہونے کی وجہ سے انویسٹی گیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔