کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں بد ترین قلت آب کے باوجود قائد آباد کے نزدیک ملیر ندی میں نیشنل ہائی وے سے گزرنے والی واٹر بورڈ کی 16انچ کی لائن سے کھلے عام غیر قانونی کنکشن لے کر پانی کا ہائیڈ رینٹس چلا یا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملیر کے اکثریتی علاقوں میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے اور عوام پانی کے حصول کیلئے دربدر ہوکر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام میں سخت اشتعال پا یا جاتا ہے۔
متعلقہ محکموں خصوصاً واٹر بورڈ کے اعلیٰ افسران کے علم میں غیر قانونی ہائیڈرینٹ چلائے جانے کی اطلاعات اور عوامی شکایات کے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں اس حوالے سے حمل گوٹھ ویلفیئر ٹرسٹ قائد آباد کے چیئر مین شمس العارفین نے کہا ہے کہ ہائیڈرینٹ مافیا کے ارکان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے واٹر بورڈ کو ڈیڑھ کروڑ روپے دیکر NOCحاصل کی ہے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرینٹ سے روزانہ 500ٹینکر نکالے جارہے ہیں جو کہ ملیر سے باہر پورے شہر میں بھاری قیمتوں پر سپلائی کی جارہی ہے شمس العارفین نے کہاکہ اگر واٹر بورڈ کو ہائیڈرینٹ چلانا ہی ہے توکھارے پانی کے واقع کنوں کو قابل استعمال بنا ئے ناکہ نیشنل ہائی وے سے گزرنے والی لائن کو غیر قانونی استعمال کیا جائے۔
انہوں نے واٹر بورڈ کے حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر غیر قانونی ہائیڈرینٹ بند کرائے بصورت دیگر ہم سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرینگے حمل گوٹھ ویلفیئر ٹرسٹ قائد آباد کے چیئر مین شمس العارفین نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن ،چیف سیکریٹری صدیق میمن اور ڈائریکٹر جنرل سند ھ رینجرز سے اپیل کی ہے کہ وہ ملیر ندی میں چلنے والے غیر قانونی ہائیڈرنٹ کا فوری نوٹس لیں اور ملیر اور اس کے گرد نواح کے عوام کو پانی کے بحران سے نجات دلائیں۔