اسلام آباد (جیوڈیسک) اسحاق ڈار نے مسلسل علالت کے باعث وزارت خزانہ کا قلمدان چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر خزانہ کے اہلخانہ نے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا۔ استعفے منظوری اور خزانے کی چابی کس کو دی جائے اس کا فیصلہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نواز شریف سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، ان کے اہلخانہ نے فیصلے سے متعلق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آگاہ کر دیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ اسحاق ڈار بیماری کے باعث وزیرخزانہ کے طور پر ذمہ داریاں انجام نہیں دے سکتے۔ زیرعلاج ہونے کے باعث وہ رواں ماہ کی بجائے دسمبر میں وطن واپس آئیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے بعض حلقے سیکرٹری پارلیمانی امور برائے خزانہ رانا افضل کا نام بھی تجویز کر رہے ہیں، آئندہ ہفتے نوازشریف لندن میں اسحاق ڈار کی عیادت کریں گے، جس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیراعظم نوازشریف اسحاق ڈار کا استعفیٰ منظور کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے اسحاق ڈار اِن دنوں لندن میں زیرِ علاج ہیں جبکہ احتساب عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔