تخیل کو بنجر اور قلم کو بانجھ نہ کیججئے

Qalam

Qalam

تحریر : شاز ملک

تخیل کو بنجر اور قلم کو بانجھ نہ کیججئے
خدارا روح کو نفرتوں کی سانجھ نہ دیججئے

انسان کے من کی دنیا اسکے تخیل کے سرسبز و شاداب ہونے سے منسلک ہوتی ہے روح کی آبیاری کے لئے پاکیزہ خیالات بے لوث خلوص اور خالص جذبات و احساسات کا صاف پانی درکار ہوتا ہے۔

انسان کا دل اور روح جب پاکیزگی کا مظہر بن جاتے ہیں تو تخیل کے ارتقا کا سفر شروع ہوتا ہے تب یہی احساسات الفاظ کا روپ دھار کر محبت و خلوص کی بارش کی سیاہی میں نہا کر تخلیق کے اس سفر کا آغاز کرتے ہیں جسکی ابتدا خالص ایسے الفاظ و خیالات پر منتج ہوتی ہے جو آنکھوں کے راستے دماغ اور پھر روح کی گہرایئوں میں اتر جاتے ہیں، یعنی دل سے نکلے ہے الفاظ دل میں گھر او اثر تبھی کرتے ہیں جب وہ خالص ہوں یہی ایک سچے تخلیق کار کی پہچان بنتے ہیں۔

قدرت نے قلم کو تخلیق کیا اور پھر اس قلم کا وصف انسان کو بھی عطا کیا کے وہ بھی قلم کو استمعال کرے اور بنی نوع انسان کے لئے الا تخلیقات پیش کرے مگر اس واصف کو حاصل کرنے کے بعد انسان تخلیق کار پر دوہری ذمے داری بھی آید ہوتی ہے۔ کے وہ جوبھی لکھے گا ہر لفظ کا اسکو حساب دینا ہے اسکو اسس بات کا بھی حساب دینا ہو گا کے اسکے الفاظ نے کس کے دل میں گھر کیا اور کتنے کے دلوں کو ڈھایا۔

Pen Writing

Pen Writing

کتنے لوگوں نے اس تخلیق کار کے الفاظ سے خوشی کشید کی اور کتنے آزردہ ہویے کتنو کو سبق ور اصلاح ملی اور کتنے گمراہ ہویے یہی حال انسان کو اپنی زبان و فکر کے معاملے میں بھی کرنی چاہے ایسے الفاظ زبان سے نکلیں جو فساد و نفرتیں پھیلانے کی بجاے دلوں کو محبتوں اور نرم روی کی طرف مائل کریں نہ کے نفرتوں کے بیج دلوں میں صورت الفاظ بو دیے جایئں جس سے کسی بھی محفل کسی پلیٹ فارم کسی گھر کسی دل کا شیرازہ بکھر جائے۔

یہ ایک گناہ ہے جسے لوگ عام سجھ کر نظر انداز کرتے ہیں.نفرت و تفرقہ پھیلانا انسان کا نہیں شیطان کا کام ہے تو پھر ہو یہ سمجھ و شعور رکھتے ہویے کون انجان بن جاتے ہیں کیوں شیطان ملعون کے الا کار بن کر بنی بنایی بات کو بگاڈتے ہیں بنے بنے رشتوں گھروں اور بستے دلوں کو تاراج کرتے ہیں۔

یہ دنیا عمل کی جا ہے اسے اپنے عمل سے یوں سنوارے کے آپکے الفاظ آپکی زبان آپکے کردار کی پہچان بن جائے اور آپ سچے تخلیق کار بن جاییں کیوں کے۔۔۔۔

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت این نہ نوری ہے نا ناری ہے

Shaaz Malik

Shaaz Malik

تحریر : شاز ملک