کراچی (جیوڈیسک) حضرت امام حسین علیہ سلام کی شہادت کی اہمیت صدیوں کا سفر طے کرنے کے باوجود کم نہیں ہوئی بلکہ مقبول عام ہوئی ہے مسلم ہی نہیں غیر مسلم بھی ان کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ جانثاران حسین علیہ سلام کے اشکوں کے نذرانے بارگاہ امام میں ہمیشہ ہمیشہ جاری و ساری رہتے ہیں۔
وہ اقتدار یا بیت کے آرزومند نہ تھے بلکہ بقائے دین اسلام کے داعی تھے۔ ان خیالات کا اظہار رئیس کلیہ علوم پروفیسر ڈاکٹر عابد اظہر ،علامہ عباس کمیلی اور مولانا فیصل عزیزی نے جامعہ کراچی میں یوم حسین علیہ سلام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس کا اہتمام دفتر مشیر امور طلبہ کی جانب سے کیا گیا۔ مہمان خصوصی علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ واقعہ کربلا کے وقوع پذیر ہوئے صدیاں گزرگئیں مگر ذہنوں اور دلوں میں امام کے ایثار اور صبر کے جذبے کو لازوال دوام حاصل ہے۔
امام نے جہاد اقتدار کے لئے نہیں بقائے اسلام کے لئے کیا تھا۔ مولانا فیصل عزیزی نے کہا کہ امام حسین علیہ سلام کی شہادت اسلام کی بقا ء کے لیے تھی۔ ہر دور میں باطل قوتیں سراُٹھاتی رہی ہیں اور فنا ہونا ان کا مقدر ہے، امام حسین علیہ سلام حکمت خدا کا مظہر ہیں۔حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ (اجمیر شریف )نے فلسفہ شہادت حسین علیہ سلام کو ایک نئی تعبیر عطا کی ہے جس پر غور و فکر کیا جانا چاہیے۔