کروڑ لعل عیسن : حضرت امام حسین اور آپ کے رفقاء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے رہتی دنیا تک اسلام کو سربلند کر دیا۔ خوارج اور روافض کے حملوں کے باعث جماعت اہل سنت پاکستان میں اہل بیت اور اصحاب رسول پر اپنا واضح موقف رکھتی ہے۔ بد قسمتی کے ساتھ اپنے آپ کو سنی کہنے والے بعض مولوی اصحاب رسول کی محبت میں اہل بیت سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔اسی طرھ بعض بریلوی مکتب فکر کے عالم اور سلسلہ نقشبندیہ کے پیر شان اہل بیت کو بیان کرنے میں کنجوسی سے کام لیتے ہیں۔ حسین اور اہل بیت کی شان میں تھوڑی سی بھی کمی رکھنے والوں کو گدی نشین اور ممبر کا وارث کہلوانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ یہ لوگ حسین کے نانا کی بجائے یزید کو تلاش کریں۔
یہ لوگ شائد یہ سمجھتے ہیں کہ سائد اہل بیت کا ذکر کرنے سے انسان شعیت کی جانب چلا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف جہاد کا وقت آگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین و جماعت اہل سنت کے ڈویژنل کنوینئر قاری محمد اشفاق سعیدی گولڑوی نے گزشتہ روز جامعہ سعیدیہ میں شہادت امام حسین کے سلسلہ میں بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں کسی خاص مسلک کے لوگوں کا ٹھیکہ نہیں۔ بلکہ اہل بیت آل رسولۖ ہیں۔ اور ان کی عزت و تکریم تمام مسلمانوں پو فرض ہے۔ جس کو نبھاتے ہوئے جماعت اہل سنت پاکستان شہدائے کربلا کے ایام انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہی ہے۔ بلکہ حضرت عمر فاروق کی شہادت پر بھی سیمینار منعقد کیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت حسین اور حضرت عمر کی اس ماہ بارکہ میں شہادتیں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہیں۔
حضرت امام حسین نے فاسق کے ہاتھ پر بیعت نہ کر ہمیشہ کیلئے دنیا کو پیغام دے دیا کہ کسی بھی ظالم اور جابر کا ڈٹ کا مقابلہ کیا جائے۔ کنٹینر پر کھڑے ہو کر خواتین کو نچا کر آزادی رائے کی بات کرنے والوں کو انقلاب لانے کیلئے اسلامی اقدار پر عمل کر کے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔ حضرت امام حسین نہایت پاکباز ، شرم و حیا اور جرأت و بہادری کے پیکر ، عبادت گزار ، صدقہ خیرات ، زکوٰة دینے والے تھے۔ آپ روزانہ پانچ سو نوافل اور ایک قرآن پاک ختم کرتے اور نماز کی پابندی آپ کا جزو تھا۔ حب اہل بیت کا تقاضہ ہے کہ ہم آل رسول کے ایام انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائیں۔
حضرت حسن اور حضرت امام حسین، حضرت علی اور حضرت فاطمہ کے فرزند ہی نہیں بلکہ سردار انبیاء حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بھی فرزند تھے۔ حضرت ابو بکر صدیق کو صدیق اکبر حسین کے نانا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنایا۔ اس موقع پر معروف شاعر غلام اکبر آزاد ، شیخ صفدر کوکب اور دیگر نے حضرت امام حسین کی شان بیان کی۔ اور ہزاروں افراد میں لنگر تقسیم کیا گیا۔