گجرات لاہور اسلام آباد : نیک آباد شریف گجرات میں سالانہ شہادت کربلا کانفرنس اور شیخ المشائخ قطب الاولیاء خواجہ پیر محمد اسلم قادری رحمة اللہ علیہ کے عرس پاک میں علماء ومشائخ سمیت ہزاروں حضرات و خواتین نے شرکت کی۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد اشرف القادری نے خطبۂ جمعہ جبکہ شیخ المشائخ پیر محمد افضل قادری اور شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی ودیگر علماء نے خطابات کئے۔ مقررین نے واقعہ کربلا اور اسوئہ حسینی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام عالی مقام سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ اعلیٰ ترین سیرت کے مالک، انتہائی بہادر، صاحب استقامت اور زبردست حق گو تھے۔
جبکہ یزید فاسق وفاجر، ظالم اور حدود الٰہی کو پامال کرتا تھا جس کی وجہ سے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اسے حاکم ماننے اور اس کی بیعت سے انکار فرما دیا۔ جس کی پاداش میں میدان کربلا میں آپکے پیاروں کو ایک ایک کر کے بے دردی کیساتھ شہید کردیا گیا حتیٰ کہ آپ خود بھی بے شمار زخموں اور شدید بھوک وپیاس کی حالت میں شہید کر دئیے گئے لیکن آپ نے آخر دم تک فاسق وفاجر حکمران یزید کی بیعت نہ کر کے فقید المثال استقامت اور جرأت کا مظاہرہ فرمایا اور قیامت تک آنے والے مسلمانوں کی رہنمائی فرمائی کہ فاسق وفاجر مسلمانوں کا امیر نہیں ہو سکتا۔
مقررین نے مزید کہا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے جانیں قربان کرکے امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی اعلیٰ ترین مثال قائم فرمائی۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا لہذا وطن عزیز میں رحمة للعالمین ۖ کا نظام مصطفی ونظام خلافت راشدہ نافذ کیا جائے۔ اور دہشت گردوں کی انتہا پسندی اور لادینیت وفحاشی پھیلانے والوں کی انتہاء پسندی دونوں کا خاتمہ کیا جائے۔ اس موقع پر ولی کامل عالم ربانی شیخ المشائخ خواجہ پیر محمد اسلم قادری رحمة اللہ علیہ کے عرس مبارک کی تقاریب بھی منعقد ہوئیں جن میں علماء نے صاحب عرس کے متعلق کہا کہ وہ قطب الاولیاء استاذ العلماء اور نائب غوث الوریٰ تھے، انکے ہاتھ سے بیشمار کرامات ظاہر ہوئیں اور دنیا بھر میں ہزاروں لاکھوں لوگ ان کے علمی وروحانی فیض سے مستفید ہوئے۔ قیصر قادری، شعبہ نشر واشاعت