امام شاہ احمد نورانی صدیقی پاکستان کی پہلی منتخب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تھے،عرفان نورانی

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان ضلع جنوبی کے جنرل سیکرٹری سید عرفان نورانی نے کہا ہے کہ قائد ملت اسلامیہ قائد اہل سنت امام انقلاب امام شاہ احمد نورانی صدیقی ایک حافظ، قاری، عالم، مجتہد، محقق، بے باک حق گو رہنما، بے خوف قائد، اعلیٰ پائے کے سیاستدان، دور اندیش مفکر، فکر انقلاب کے داعی، شرعیت کے محافظ، نظام مصطفی ۖ تحریک کے بانی ، دنیا کے سب سے بڑے تبلیغی مشن ورلڈ اسلامک مشن کے بانی اور تاحیات صدر ، انجمن نوجوانان اسلام کے بانی، انجمن طلبہ اسلام کے فکری اور انقلابی رہنما، جمعیت علماء پاکستان کے طویل ترین صدر، مرکزی جماعت اہل سنت کے سرپرست اعلیٰ، فدایان ختم نبوتۖکے سرپرست اعلیٰ تھے۔

انہوں نے دنیا کے 80 ملکوں میں دس ہزار سے زیادہ مساجد بنوائی اور خود بہ نفس نفیس شرکت کی، اس کے علاوہ قائد ملت اسلامیہ نے دنیا بھر میں سینکڑوں درسگاہوں، کالجزاور جامعات کی بنیاد رکھی، امام شاہ احمد نورانی صدیقی پاکستان کی پہلی منتخب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تھے، کئی بار قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے اور جمعیت علماء پاکستان کے پارلیمانی لیڈر نامزد کئے گئے، اس کے سینیٹ کے ممبر منتخب ہوئے ،قائد اہل سنت امام شاہ دعوت اسلامی کے بھی بانی تھے، انہوں نے پہلی بار دعوت اسلامی کو اندروںن سندھ ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخواہ، اور کشمیر میںمتعارف کروایاجمعیت علماء پاکستان ضلع جنوبی کے زیر اہتمام امام شاہ احمد نورانی صدیقی کے مزار پر عرس داتا علی ہجویری اور عرس امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی محفل سے جمعیت علماء پاکستا ن ضلع جنوبی کے جنرل سیکرٹری سید عرفان نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ١١ دسمبر حضرت قائد اہل سنت کے عرس کا دن ہمارے لئے ایک تاریخی دن ہے اور ہمیں نظام مصطفیۖ کے نفاذ اور مقام مصطفیۖ کے تحفظ کے جذبے سے سرشار کرتا ہے۔

یہ صدی غلبہ اسلام کی صدی ہے اور یہ فرمان امام شاہ احمد نورانی صدیقی ہے اور ہی ہمارا عقیدہ ہے، اس محفل میں جناب عبدالرزاق سانگانی، سید انور، لطیف ہاشمی، عبدالغنی شاہ زیب، سیف الاسلام او جمعیت علماء پاکستان ضلع جنوبی اور ر انجمن طلبہ اسلام ضلع جنوبی کے زمہ داران کے ساتھ ساتھ عوام کی بھرپور تعداد نے شرکت کی۔