تحریر : شیخ خالد ذاہد پاکستان کوانگنت مسائل درپیش ہیں اور ہر مسلہ سنگین نوعیت کا ہے ۔۔۔۔اس فہرست کا آغاز دہشت گردی جیسے موذی اور لاعلاج مرض سے ہوتا ہے۔۔۔۔ہمارے ملک کی اعلی قیادت (سیاسی قیادت ہو یا فوجی قیادت) اپنی ساری طاقت اس ناسور نما دہشت گردی سے نمٹنے میں صرف کئے ہوئے ہے۔۔۔۔ہر پاکستانی اس عزم کہ تحت روز و شب گزار رہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ کر کہ ہی دم لینگے۔۔۔۔اس دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو اپنی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا ۔۔۔۔ہم داخلی مسائل میں اس قدر الجھے ہوئے ہیں کہ ہم نے اپنی سرحدوں پر خصوصی دھیان نہیں رکھا ۔۔۔۔اس سر سری دھیان کا فائدہ ہمارے پڑوسی ممالک (جو ہماری سالمت و استحکام سے خوفزدہ رہتے ہیں) اپنے دہشت گردوں کو تخریب کاری کرنے کیلئے ہمارے ملک میں داخل کرتے رہے۔
بھارتی وزیرِ اعظم ان دنوں امریکہ کی یاترا پر ہیں۔۔۔۔گزشتہ ایک مہینہ کا جائزہ لیں تویوں لگ رہا ہے کہ مودی سرکار کسی خاص مشن پر بھاگتے دوڑتے نظر آرہے ہیں۔۔۔۔گوکہ عمر کہ اس حصے میں اتنی بھاگ دوڑ صحت کیلئے اچھی نہیں ۔۔۔۔کبھی عرب امارات میں پائے جاتے ہیں۔۔۔۔تو کبھی سعودی عرب کہ فرمانروا کہ سامنے اعزاز سے نوازے جاتے ہیں۔۔۔۔ افغانستان اور ایران ان سے ملاقات کیلئے خود چل کر آئے یا انہیں بلوایا گیا۔۔۔۔اب جناب خود امریکہ کہ دورے پر امریکہ میں تشریف فرما ہیں۔۔۔۔آپ دورے کیجئے مگر پاکستان کہ کاندھے پر رکھ کر اپنی سیاست مت چلائیے۔۔۔۔دوسری طرف امریکی صدر بارک اوباما مودی کی زبان بولتے سنائی دے رہے ہیں۔۔۔۔
آخر یہ پاکستان کی سالمیت سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں ۔۔۔۔کیوں پاک چین دوستی کو یہ تمام ” الف ” سے شروع ہونے والے ممالک اپنے لئے خطرہ سمجھ رہے ہیں۔۔۔۔پاکستان کبھی کسی کی سالمیت کیلئے خطرہ نہیں بنا اور نا بننا چاہتا ہے۔۔۔۔لیکن یہ لوگ کیوں پاکستانیوں سے اتنے خوفزدہ ہیں۔۔۔۔
Load Shedding
ساری دنیا ہماری قابلیت سے ڈرتی ہے۔۔۔۔یقیناً دنیا یہ بھی بہت اچھی طرح جانتی اور سمجھتی ہے کہ اس قوم کو پوری طرح کھانے کو نہیں ملتا۔۔۔۔گدھا اور دھوکا اس قوم کو کھانے کہ بعد پتہ چلتا ہے۔۔۔۔سکون کی نیند میسر نہیں ۔۔۔۔بجلی گیس پانی جیسے بنیادی مسائل میں گھری رہنے والی قوم ۔۔۔۔یہ تو قومی غم ہیں یا اجتماعی غم ہے ۔۔۔۔جن پر ہمارے ملک کہ شرفاء سیاست کرتے ہیں۔۔۔۔جس قوم کہ پاس بجلی کا بل دینے کیلئے پیسے نہیں ہیں اور سیاسی قائدین اربوں روپے ملک سے باہر لے جا کر محفوظ بنا لیتے ہیں۔۔۔۔یعنی ڈر تو بے ایمانوں کو ہی ہوگا۔۔۔۔ڈرتے ہیں کہیں یہ قوم ان سے اپنے مسائل کے حل کیلئے یہ پیسہ ان سے چھین نا لے۔۔۔۔مگر یہ قوم ان مسائل اور غموں سے باہر نلکل نہیں پاتی۔۔۔۔کہ دوسری طرف اس طرح کہ چھوٹے بڑے انگنت گھریلو غم ہیں جو یہ قوم جھیل رہی ہے۔۔۔۔
ایک فرانسیسی فلاسفر والٹائر کا کہنا تھا کہ ۔۔۔۔ ” ان بے وقوفوں کو آزاد کرانا مشکل ہے جو اپنی زجیروں کی عزت کرتے ہیں “۔۔۔۔ہمیں بطور پاکستانی اپنا موازنہ کرنا ہوگا کہ کہیں ہم ایسی کسی زنجیر سے محبت یا عشق تو نہیں کر بیٹھے ہیں۔۔۔۔جو ہمیں ہماری گزشتہ اور آنے والی نسلوں کو غلامی میں جکڑی ہوئی ہیں۔۔۔۔
اب خودمختاری اور اپنے فیصلوں میں آزادی حاصل کرنے کا وقت ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔۔۔۔اب امریکہ، ایران، افغانستان اور انڈیا کی سازشیں کھل کر نہ صرف عوام کہ سامنے بلکہ ساری دنیا کہ سامنے خود بہ خود ہی آتی جا رہی ہیں۔۔۔۔ جس طرح پانامالیکس قدرت کی جانب سے دنیا جہان کہ بے ایمانوں اور کرپشن ذدہ لوگوں کہ منہ پر سے نقاب ہٹنے کہ مترادف قرار دیا گیا ہے۔۔۔۔ بلکل اسی طرح پاکستان کی سرحدوں سے جڑے پڑوسی ممالک اور ایک وہ ملک جس سے قربت بڑھانے میں ہم نے نہ صرف اپنا منہ کالا کروایا (حرفِ عام میں) بلکہ انگنت جانی و مالی نقصان کہ بھی محتمل ہوئے۔۔۔۔
Sartaz Aziz
آج کہ آخبارات میں پاکستان کہ معمر ترین (ستاسی سالہ) مشیرِ خارجہ نے انڈیا اور امریکہ کہ تعلقات پر سوال اٹھادیا۔۔۔۔یہ وہ عمل ہے جو بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔۔۔۔سوال اٹھانے سے کوئی فائدہ نہیں یہ لوگ آپکے دشمن ہیں اور یہ ہر اس عمل میں ایک ہوتے ہیں جس سے آپکو کسی قسم کا فائدہ ہوتا نظر آرہا ہو۔۔۔۔اس وقت دنیا کی نظریں تو شائد پاک چین تعلقات کو اتنی اہمیت نہ دے رہی ہوں مگر انڈیا اور آمریکہ کی تو ان تعلقات کی وجہ سے لگتا ہے نیندیں اڑی ہوئی ہیں۔۔۔۔یہ چیز ہم بھارتی وزیرِ اعظم کہ تازہ ترین بیان کو پڑھ کر بھی بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ “پاکستان اور چین خطے کہ چوہدری بننا چاہتے ہیں” ۔۔۔۔یعنی کوئی مودی صاحب کی چوہدراہٹ کو ٹھیس پہنچا رہا ہے۔۔۔۔جب سے پاک چائنا کوریڈور پر کام شروع ہوا ہے انڈیا اسی طرح کی بوکھلاہٹ کا شکار نظر آرہا ہے۔۔۔۔وہ ہر ممکن کوشش کہ درپہ ہے کہ کسی بھی طرح پاکستان میں چائنا کی سرمایہ کاری کو روک سکے یا کسی بھی طرح ان تعلقات میں دراڑ ڈال سکے۔۔۔۔
اگر ان کڑیوں کہ تناظر میں آگے بڑھیں تو گزشتہ دنوں ہونے والے دھماکے جس میں ہمارے عزیز دوست ملک چین کہ دو باشندے بھی اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔۔۔۔تو کڑی آپ کو را سے ملے گی۔۔۔۔کسی کلبھوشن تک ہماری ایجنسیاں ضرور پہنچ جائینگی یا شائد پہنچ بھی چکی ہوں۔۔۔۔پاکستانی افواج کی قیادت کا کردار اس سارے معاملے میں بہت اہم ہے ۔۔۔۔کیونکہ یہی وہ ادارہ ہے جس کی بدولت پاکستان کی سالمیت محفوظ ہاتھوں میں تسلیم کی جاتی ہے۔۔۔۔ہم سب دعا گو ہیں کہ ہمارے سیاسی قائدین وقت کی نزاکت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں ۔۔۔۔یہ واضح ہوتا جا رہا ہے کہ امریکی خارجہ پالیسی مفاد کی بنیاد پر قائم ہے اب ہمیں اپنی خارجہ پالیسی نئ طرز پر مرتب دینی ہوگی۔۔۔۔کیا ابھی بھی وقت نہیں آیا کہ آپ دشمن کو دشمن کہیں۔۔۔۔چاہے کوئی آپ پر الزامات کی بوچھاڑ کرنے سے نہیں چوکتے۔۔۔۔
میں ذاتی طور پر ان سارے حالات و واقعات کو پاکستان کیلئے بہت سازگار سمجھتا ہوں۔۔۔۔لیکن صرف اس صورت میں جب ہماری سیاسی اور عسکری قیادت ایک پیج پر ہوں۔۔۔اپنے سیاسی معاملات سلجھاتے رہیں مگر دنیا کو بتا ایک زبان میں بتا دیں کہ پاکستان کی بقا ہمارے لئے سب سے مقدم اور اہم ہے۔۔۔۔دنیا کو اپنی داخلی ایکتا سے منہ توڑ جواب دیا جاسکتا ہے۔۔۔