اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھٹے اقتصادی جائزے کی منظوری دینے کے معاملے پر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا، پاکستان کا 6 ارب ڈالر کا توسیعی فنڈ پروگرام بحال ہونے اور ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کے واضح امکانات ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے قرض کے پروگرام کی بحالی کے لیے پیشگی شرائط پوری کیے جانے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 28 جنوری کو طلب کیا گیا ہے جس میں چھٹے معاشی جائزے کی منظوری متوقع ہے۔
اجلاس میں اپریل 2021ء سے تعطل کا شکار 6 ارب ڈالر کا قرض پروگرام بحال ہونے سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کے امکانات ہیں۔ حکومت پاکستان نے 12 جنوری کی ڈیڈ لائن تک پیشگی شرائط پوری نہ ہونے پر یہ اجلاس ری شیڈول کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ چھ ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ پروگرام کے تحت چھٹے جائزے کی تکمیل کا جائزہ لے گا جبکہ اس دوران کارکردگی اہداف کی عدم پاسداری اور فنڈز تک رسائی دوبارہ بحال کرنے کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔
پاکستان قرض پروگرام کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط تقریبا پوری کر چکا ہے اور منی بجٹ کے ذریعے 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ واپس لی گئی ہے۔
قومی اسمبلی اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021ء کی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے اب اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2021ء بھی سینیٹ میں منظوری کے عمل میں ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی میں بھی ماہانہ چار روپے فی لیٹر اضافہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کو ترقیاتی اخرجات میں کٹوتی، ٹیکس اصلاحات اور سرکاری اداروں کی تنظیم نو کی یقین دیہانی بھی کرائی جا چکی ہے۔