اسلام آباد (جیوڈیسک) آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے پچاس کروڑ چودہ لاکھ ڈالر قرض کی ساتویں قسط کی منظوری دے دی۔ عالمی مالیاتی ادارے نے بجلی کے شعبے میں سبسڈی مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے چھٹے جائزے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں پاکستان کے لیے پچاس کروڑ چودہ لاکھ ڈالر قرض کی ساتویں قسط کی منظوری دی گئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی استحکام کی بحالی سے متعلق پیشرفت ہوئی ہے۔ پائیدار ترقی کیلئے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل جاری رکھا جائے۔
آئی ایم ایف نے بجلی کے شعبے میں دی جانیوالی سبسڈی میں مزید کمی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے قوانین پرعملدرآمد کرایا جائے جبکہ گیس کی بہتر فراہمی کیلئے قیمتوں میں رد و بدل کیا جائے ۔ آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق سٹیٹ بینک کی خود مختاری میں اضافے کیلئے قانون سازی اہم ہے ، مرکزی بینک کی کارکردگی میں بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھی جائیں اور سٹیٹ بینک سے قرضوں کے حصول میں کمی لائی جائے۔
آئی ایم ایف نے دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان منی لانڈرنگ اور ٹیکسوں سے متعلق جرائم کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے ۔ آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان سرکاری اداروں کی نجکاری کیلئے پرعزم دکھائی دیتی ہے۔
مشکلات کے باوجود ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں پیشرفت ہو رہی ہے ، گیس کی بہتر فراہمی کیلئے قیمتوں میں رد و بدل کیا جائے جبکہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے ذریعے بجلی ٹیرف میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی کے شعبے میں سبسڈی مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مشکلات کے باوجود ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں پیشرفت ہو رہی ہے ، سٹیٹ بینک سے قرضوں کے حصول میں کمی لائی جائے۔