اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی ہر بات تسلیم نہیں کرسکتے، انکم ٹیکس کے معاملے پر آئی ایم ایف سے بات چیت کریں گے۔
ایف بی آر میں پوائنٹ آف سیل کی قرعہ اندازی کی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس یا ذاتی انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنا آئی ایم ایف کی خواہش ہے مگر اس معاملے پر ہم آئی ایم ایف سے بات کریں گے، اگر ہمارے محصولات بڑھتے ہیں تو پھر شاید اسکی نوبت ہی نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ ریونیو میں اضافے یا کمی کے باوجود بھی انکم ٹیکس کے معاملے پر آئی ایم ایف سے بات چیت ہوگی۔ شوکت ترین نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ خریداری کے بعد دکاندار سے پکی رسید ضرور حاصل کریں، ایف بی آر کی جانب سے مستقبل میں انعامات کو مزید بڑھایا جائے گا۔
شوکت ترین نے واضح کیا کہ ٹیکس کے معاملے میں دکانداروں کو ہراساں نہیں کریں گے البتہ ٹیکس چوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی تاہم میں نہیں چاہوں گا کہ کسی کے خلاف ایسی کارروائی ہو۔
دریں اثنا صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کو کرنا ہے، عالمی منڈی میں قیمت 95 ڈالر تک پہنچ چکی ہے، پچھلی دفعہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائی گئیں آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا اور تھوڑی دیر میں معلوم ہوگا کتنی قیمت بڑھتی ہے۔