کراچی (اسٹاف رپورٹر) فائونڈیشن فار ریسرچ اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ کے زیر اہتمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے طلباء و طالبات پر مشتمل قائم کئے گئے چلڈرن کونسل ممبران کا فائونڈیشن کی ایگزیگٹیو ڈائریکٹر ناظرہ جہاں کی قیادت میں صوبائی محتسب سندھ اسد اشرف ملک سے ملاقات اس موقع پر سیکریٹری محتسب سندھ سید ہاشم رضا زیدی ، انچارج چلڈرن کمپلینٹ آفس محمد علی شاہ بھی موجود تھے۔
اس موقع پر چلڈرن کونسل ممبران نے صوبائی محتسب سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے مسائل بیان کئے اور اُن سے درخواست کی طلباء و طالبات کے مسائل اور اُن سے اپیل کی آرٹیکل 25-Aکے سیکشن 10کے تحت سندھ میں موجود تمام پرائیویٹ اسکولوں کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے اسکولوں میں کل بچوں کی تعداد کا 10فیصد کوٹہ غریب اور مستحق بچوں کے لئے وقف کریں اور اس میں مستحق بچوں کو داخلے دیئے جائیں۔
ممبران نے صوبائی محتسب کو بتا یا پاکستان میں 50فیصد ایسے بچے ہیں جو کہ 16سال سے کم عمر اور اس میں ملین آف چلڈرن اسکولوں سے باہر اور تعلیم سے محروم ہیں جبکہ سندھ چلڈرن ایکٹ 1955ء کے سیکشن 49بچوں کو بھیک مانگنے پر پابندی لگا تی ہے اسی طرح ویگرینسی ایکٹ 1958ء پولیس کو بچوں کے بھیک مانگنے لگانے کی پابندلگانے کے اختیار دیتی ہے۔
چلڈرن کونسل ممبران نے مطالبہ کیا کہ ان دونوں قوانین پر عمل درآمد کرتے ہوئے بھیک مانگنے والے بچوں کو سڑکوں سے اُٹھا کر ریمانڈ ہوم میں منتقل کیا جائے چلڈرن کونسل کے ممبران نے اپنے مطالبات تحریری طور پر صوبائی محتسب اسد اشرف ملک کو پیش کئے جس پر صوبائی محتسب سندھ نے چلڈرن کونسل ممبران کو مکمل تعاون کا یقین دلا تے ہوئے بچوں کی جانب سے کئے گئے مختلف سوالات کے جواب دیئے اس موقع پر اسکول ٹیچر سہیل عالم سمیت اسکولوں کے اساتذہ بھی موجود تھے۔