واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کووِڈ-19 کا شکار ہونے کے بعد پہلی مرتبہ عوام میں بغیر ماسک نمودار ہوئے ہیں۔انھوں نے وائٹ ہاؤس کی بالکونی سے جنوبی لان میں جمع اپنے سیکڑوں حامیوں کو مخاطب کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’میں نمایاں بہتری محسوس کررہا ہوں۔‘‘
انھوں نے اپنی مختصر تقریر میں کہا:’’میں آپ سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری قوم اس خوف ناک ’چائنا وائرس‘ کو شکست سے دوچار کرنے والی ہے۔‘‘انھوں نے ایک مرتبہ پھر کروناوائرس کو چائنا وائرس کو قرار دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں اکٹھے ہونے والے صدر ٹرمپ کےسیکڑوں حامیوں میں سے قریباً نصف نے ماسک پہن رکھے تھے اور نصف اس کے بغیر تھے لیکن انھوں نے کروناوائرس سے بچنے کے لیے بہت کم سماجی فاصلہ اختیار کررکھا تھا۔
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’ یہ (وائرس) معدوم ہونے جارہا ہے، یہ ختم ہورہا ہے۔‘‘اس مہلک وائرس کے نتیجے میں 210000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اس وَبا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی کارکردگی پر بعض سوالیہ نشان لگا دیے ہیں اور 3 نومبر کو امریکا میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ان کی مہم پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انھوں نے جمعہ کو ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ کووِڈ-19کی اب کوئی دوا نہیں لے رہے ہیں۔اس انٹرویو میں انھوں نے بیماری کے اس تجربے کی مزید تفصیل بتائی تھی۔
گذشتہ جمعہ دو اکتوبر کو امریکی صدر اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔اس کے بعد انھیں ایک فوجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔اس کے بعد اس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے متعدد دوسرے اعلیٰ عہدے دار بھی اس مہلک وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ان کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کے لیہہ مکینانی گذشتہ سوموار کو کرونا وائرس کا شکار ہوگئی تھیں۔تاہم مس میکنانی نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ان میں کووِڈ-19 کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔ نیز کسی رپورٹر ، پروڈیوسر یا پریس کے کسی رکن کے وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ سے قریبی روابط کی اطلاع نہیں ہے۔