ممبئی (جیوڈیسک) ٹی وی کے عمروف اداکار عمران عباس بالی ووڈ میں دوبارہ انٹری دینے والے ہیں لیکن اس بار وہ ایک مسلمان شہزادے کے روز میں ناظرین کے دل جیتنے کی کوششش کریں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے عمران عباس کا کہنا تھا کہ فلم جانثار میں وہ ایک مسلمان شہزادے کا کردارادا کررہے ہیں، فلم کی کہانی 1857 کی جنگِ آزادی کے بعد کی ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ انگریزوں نے مسلمانوں اور ہندوؤں میں اختلافات پیدا کئے۔ جانثار 7 اگست کو بھارت سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ریلیز کی جارہی ہے تاہم ان کی کوشش ہے کہ جانثار کا پاکستان میں بھی پریمئیر ہو کیونکہ یہ فلم پاکستان اور بھارت دونوں سے متعلق ہے۔
پاکستانی اداکار کا کہنا تھا کہ جانثار کے ہدایت کار مظفر علی ہیں جو اس سے قبل ’’امراؤ جان ادا‘‘ جیسی کلاسیکل فلم تخلیق کرچکے ہیں۔ نھیں مظفرعلی سے بہت سیکھنے کا موقع ملا اور ان کے کام کرنا کا انداز بہت ہی مختلف ہے کیونکہ وہ رقص، موسیقی، ادب اور تاریخ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
عمران عباس نے کہا کہ اگرچہ ان کی اصل شناخت ٹی وی ڈراما ہے تاہم ان کی ترجیح اچھا کام ہے چاہے وہ فلم ہو ٹی وی یا ڈراما۔ انھوں نے بھارت میں مزید 2 فلمیں سائن کی ہیں تاہم ان کا اعلان وہ کچھ دنوں میں کریں گے۔
انھیں کئی پاکستانی فلموں میں بھی کام کرنے کی پیشکش ہوئی ہے تاہم وہ دیکھ بھال کر ہی کسی فلم میں کام کریں گے کیونکہ ان کے خیال میں وہ مزید غلطیاں کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے کہ عمران عباس نے بالی ووڈ میں بپاشا باسوکے ساتھ فلم ’’کریچر‘‘ میں کام کیا تھا تاہم فلم میں ان کے کردار کو دیکھتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔