لاہور (جیوڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلاء نے کہا ہے کہ عمران خان ایک بھی ثبوت ٹریبونل میں پیش نہیں کرسکے۔ وہ عدالت کے اندر کچھ اور باہر کچھ کہتے ہیں، عدالت میں انہوں نے کہاکہ سرپہ چوٹ لگی تھی، مجھ سے کون ملا، کیا کہا، کون سے کاغذات پر دستخط لیے، کچھ یاد نہیں۔ الیکشن ٹربیونل لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی گئی، ٹربیونل میں عمران خان کے بیان کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکلاء نے جرح کی، بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان آج بھی کوئی نئی بات اور کوئی دستاویزی ثبوت فراہم نہیں کر سکے، وہ عدالت کے اندر کچھ، باہر کچھ کہتے ہیں۔
بیرسٹر اسجد سعید کے مطابق ٹربیونل میں عمران خان سے جرح کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ کوئی ایک بھی ایسا شخص ٹربیونل میں لائیں جو یہ کہے کہ اس نے دھاندلی خود دیکھی یا مجاز حکام کو کوئی تحریری شکایت کی۔ اسپیکر سردار ایاز صادق کے وکیل کہتے ہیں کہ جب انہوں نے الیکشن ٹربیونل میں عمران خان سے دھاندلی کے کسی ایک عینی شاہد کا نام پوچھا تو عمران خان نے جواب میں کہا کہ پولنگ کے دنوں میں ان کے دماغ پر سخت چوٹ لگی تھی، انہیں کسی کا نام یا د نہیں۔ بیرسٹر اسجد سعید کا کہنا تھا کہ کنٹینر پر ہر دم دھاندلی دھاندلی کا شور کرنے والے عمران خان ٹربیونل میں کوئی ثبوت نہ دے سکے ،صرف پولنگ بیگ کھلوانے پر اصرار کرتے رہے۔