اسلام آباد (جیوڈیسک) ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس کے 3 گرفتار ملزمان خالد محمود، سید محسن اور معظم علی خان کو اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی کے روبرو پیش کیا۔ ایف آئی اے کے وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزمان سے تفتیش کے لئے انہیں 10 روز کے ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزم معظم علی کے وکیل جوہر عابد نے موقف اختیار کیا کہ انہیں اب تک اپنے موکل کے خلاف ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی گئی، انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ معظم علی کی ان کےاہل خانہ سےملاقات کی اجازت دی جائے، جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ ہمیں ملاقات پر اعتراض نہیں یہ ان کا قانونی حق ہے، معظم علی کے وکیل ان کے اہل خانہ کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر لے آئیں،جہاں ان سے ملاقات کرادی جائے گی۔
عدالت نے تینوں ملزمان کو 7 روز کے لئے ایف آئی اے کی تحویل میں دیتے ہوئے آئندہ سماعت میں انہیں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے عمران فاروق قتل کیس میں خالد محمود، سید محسن اور معظم علی خان کے علاوہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور مرکزی رہنما انور علی کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔