اسلام آباد (جیوڈیسک) برطانیہ کی وزیر داخلہ تھریسا مے نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہ نما عمران فاروق کے قتل کیس کی تحقیقات برطانوی پولیس کر رہی ہے، ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی وطن واپسی پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اے پی سی کے فیصلوں پر نظرثانی کی جائے گی۔ برطانوی وزیر داخلہ تھریسا مے نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے ملاقات کی اور پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
بعد میں مشترکا نیوز کانفرنس میں ایم کیو ایم کے رہ نما عمران فاروق کے قتل کے سوال پر برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں، پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ملک کے ساتھ تعاون کو تیار ہے، طالبان کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ اے پی سی نے سوچ بچار کے بعد کیا،بدلتی صورت حال میں وزیر اعظم کی وطن واپسی پر اس معاملے پر نظرثانی کی جائے گی۔
تھریسا مے کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے بھرپور تعاون کرے گا۔ دونوں ممالک انسداد منشیات اور غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر بھی تعاون کریں گے۔ پاکستان اور برطانیہ نے انسداد دہشت گردی، غیر قانونی تارکین وطن اور منظم جرائم سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے ہیں۔