کراچی (جیوڈیسک) عمران فاروق قتل کیس میں پراسیکیوٹر کی عدم تقرری پر عدالت برہم، ایف آئی اے کی طرف سے چوبیس گھنٹہ میں نوٹیفکیشن ہونے کی یقین دہانی، ملزم محسن کی طرف سے عدالتی دائرہ اختیار پر دلائل مکمل ہو گئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج کوثر عباس زیدی نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی عدالت نے تاحال ایف آئی اے پراسیکیوٹر تعینات نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
جج نے ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا ایف آئی اے نے اس کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کر دیا ہے ، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر چوبیس گھنٹے میں مقرر ہو جائے گا ۔ ملزم محسن علی کے وکیل ذیشان چیمہ نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ذاتی عناد اور دشمنی کی بناء پر قتل دہشتگردی کے زمرے میں نہیں آتا۔
قتل میں آتشیں اسلحہ استعمال نہیں ہوا ، نہ لوگوں میں خوف و ہراس سے عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ، استغاثہ کا کیس ہی یہ ہے کہ عمران فاروق الطاف حسین کے لیے خطرہ بن چکا تھا ، عدالت نے تینوں ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 14 جولائی تک ملتوی کر دی۔