اسلام آباد (جیوڈیسک) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے ملزمان خالد شمیم اور محسن علی نے انکشاف کیا ہے کہ محمد انور نے پارٹی تقسیم کے خدشے پر ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کرنے کی ہدایت دی، 25 ہزار پاؤنڈ بھی بھجوائے، منصوبہ بندی نائن زیرو میں کی گئی۔
عمران فاروق قتل کی ہدایت محمد انور نے دی، منصوبہ بندی نائن زیرو پر ہوئی، سولہ ستمبر کو عمران فاروق کا قتل، 17 ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ پر خوشخبری سنائی، کام ہونے کے بعد ہمارے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، خالد شمیم، محسن علی کا اعترافی بیان۔ مجسٹریٹ کے سامنے بیان میں ملزم خالد شمیم نے اعتراف کیا ہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کو قتل کرنے کی ہدایت محمد انور نے دی ۔ الطاف حسین کے کزن کے ہاتھ 25 ہزار پاؤنڈ بھجوائے گئے۔
معظم اور کاشف علی کے ساتھ مل کر قتل کی منصوبہ بندی نائن زیرو میں بیٹھ کر کی۔ خالد شمیم کا کہنا ہے کہ الطاف حسین کی سترہ ستمبر کو سالگرہ پر خوشخبری دینے کیلئے عمران فاروق کو سولہ ستمبر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ۔ عمران فاروق کے قتل کے بعد معظم کو کاشف نے کال کرکے بتایا کہ “ماموں کی صبح ہوگئی”۔
محمد انور نے کام ہونے کے بعد ہمارے قتل کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی تھی ۔ ملزم محسن علی نے انکشاف کیا کہ عمران فاروق کے قتل کیلئے ون پاؤنڈ شاپ سے چھریوں کا سیٹ خریدا۔ سولہ ستمبر کی شام عمران فاروق کے اچانک سامنے آکر اسے دبوچ لیا ۔ کاشف نے عمران فاروق کے ماتھے پر اینٹیں مارنے کے بعد سینے اور پیٹ میں چھریوں سے وار کیے۔
واردات کے بعد رین کوٹ اور چھریاں راستے میں ہی پھینک کر فرار ہو گئے۔