لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کی تقریر پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین تنقید نہیں کرتے بلکہ گالیاں دیتے ہیں۔ گالیاں نکالنا اپوزیشن کا طریقہ کار نہیں ہوتا۔ عمران خان کو روڈ شو لگانے کے بجائے اسمبلی آنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان چاہتے ہیں وہ وزیراعظم نہیں بنے تو کوئی بھی نہیں رہنا چاہیے۔ ان کے کہنے پر احتساب نہیں ہوگا وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا ہے تو انھیں اسمبلی میں آنا پڑے گا۔ اس سے قبل وزیر اطلاعات پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پشاور کے چوہے نہیں مار سکتے وہ لاہور کے شیروں کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں۔ خان صاحب روڈ شو کرنے کے بجائے عدالتوں میں کیوں نہیں جاتے۔
اگر عدالتیں چیئرنگ کراس پر لگانی ہیں تو پھر عدالتوں کو بند کر دیا جائے۔ انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ بھنگڑا شو کو ختم کرکے کوئی سیریس کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ الزام تراشی کی سیاست (ن) لیگ کا وطیرہ نہیں۔ ہم عمران خان اور ان کی جماعت پر کوئی تنقید نہیں کرنا چاہتے لیکن جس طرح کی سیاست انہوں نے شروع کی ہے تو اس کا جواب دینا اب ہمارا حق بنتا ہے۔ عمران خان کو دوسروں کیخلاف بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
خان صاحب مسلسل ناکامی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بلاول صاحب کو بھی ان کے اتالق ٹھیک مشورے نہیں دے رہے۔ ہر سال ہمارے گوشوارے الیکشن کمیشن میں جمع ہوتے ہیں۔ اعتزاز احسن الیکشن کمیشن جا کر گوشوارے دیکھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پرویز مشرف کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ کیا اب وہ بے بی بلاول یا عمران خان کے سامنے جھکائیں گے۔