اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹرز کو بکاو مال کہنے پر سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف تحریک استحقاق منظور کر لی گئی۔
سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں جاری ہے، اراکین کو بکاؤ مال کہنے پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کیخلاف تحریک استحقاق منظور کر لی گئی، تحریک پر تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 26 سینیٹرز کے دستخط ہیں۔ عمران خان کے خلاف تحرتک استحقاق سینیٹ کی استحقاق کمیٹی کو بھجوا دی گئی۔
عمران خان کے بیان پر پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ عمران خان نے اپنا ظرف دکھا دیا ہو سکتا ہے۔ عمران خان کے پاس ثبوت ہوں، انہیں چاہئے کہ ثبوت الیکشن کمیشن کو دیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ عمران خان نے سینیٹرز کی توہین کی ہے۔ یہاں ایسے ارکان بھی ہیں جن کے پاس پیسے بھی نہیں۔ سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ مولانا عمران خان سٹھیا گئے ہیں۔
ڈالر کی بات وہ کرتے ہیں جو خود بکتے ہیں۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ عمران شیشے کے گھر میں بیٹھ کر پتھر نہ ماریں، چیرمین سینیٹ نئیر حسین بخاری کی سیکیورٹی واپس لینے پر اپوزیشن ارکان نے برہمی کا اظہار کیا۔
ڈپٹی چیرمین سینیٹ صابر بلوچ نے رولنگ دی کہ یہ ہائی پروفائل معاملہ ہے، حیران ہو کہ ان کی سیکیورٹی کیوں کم کی گئی؟۔ چیرمین سینیٹ کی سیکیورٹی واپس دی جائے۔ انہوں نے معاملہ سینیٹ کی استحقاق کمیٹی کو بجھوا دیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر رشید گوڈیل کی جانب سے صحافی کو دھمکیوں پر دیگر صحافیوں نے پریس گلیری سے واک آؤٹ کیا تاہم سینیٹر نسرین جلیل کی معذرت اور رشید گوڈیل سے جواب طلبی کی یقین دہانی پر صحافی واپس پریس گلیری میں آ گئے۔