لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ جیو کے اینکر افتخار احمد اپنا قد دیکھیں، عمران سے مناظرہ کرنا ہے تو میر شکیل الرحمن کریں۔ نبیلہ سندھو سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جیوکے اینکر پرسن، عمران خان کے سپاہیوں سے مناظرہ کریں۔ ہم ثابت کریں گے کہ ان کے چینل کی انتخابی کوریج اور کامران خان کے تجزیے کا جھکاؤ واضح طور پر (ن)لیگ کی طرف تھا جبکہ 25 فیصد نتائج کی بنیاد پر نواز شریف کی طرف سے فتح کااعلان کر دیا گیا۔
نجم سیٹھی نے جس طرح 35 پنکچروں والی بات کی، اس کے صلے میں انھیں پی سی بی کا دوبارہ چیئرمین لگا دیا گیا۔ جس پر پوری قوم نے تنقید کی۔ ان میں ذرا بھی غیرت ہوتی تو عہدہ قبول نہ کرتے۔ محمودالرشید نے کہا کہ حامد میر پر حملہ قابل مذمت ہے تاہم جیو نے پاک فوج اور آئی ایس آئی کے سربراہ کی کردار کشی کی۔ اس سے مک دشمنوں کو یہ کہنے کا موقع ملا کہ تمام خرابیوں کی جڑ شاید یہ ادارے ہیں۔ بھلے کچھ جرنیلوں نے ماضی میں مہم جوئی کی مگر فوج نے ہر مشکل وقت میں سنبھالا دیا۔
جیو عدالت سے باہر معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم ملک کو شدید نقصان پہنچانے کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیئے۔ جیو اپنی بیگناہی ثابت کرے، اس کے بعد پیمرا اور ملک کی عدالتیں جو فیصلہ دیں، اسے قبول کرے۔ روزنامہ ایکسپریس کے سنیئر ایڈیٹر ایاز خان نے کہاکہ حامد میر پر حملے کے بعد 8 گھنٹے تک آئی ایس آئی کو بدنام کیا جاتا رہا، آج اکرم شیخ نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم نے کچھ کیا ہی نہیں، اگر ایسانہ ہوتا تو بھارتی میڈیا کو یلغارکا موقع نہ ملتا۔
جیو نے آئی ایس آئی چیف پر الزام لگایا تھا تو ایف آئی آر میں اندراج بھی کرادیتے۔ وہ گروپ شاید خود بھی چاہتا ہے کہ وہ بند ہوجائے اور وہ ہیرو بن جائے مگر ہم یہ نہیں چاہتے کہ وہاں کام کرنیوالے لوگ بیروزگار ہوں تاہم یہ سب کچھ کرنے والے مائنڈ سیٹ کا پتہ چلایا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ شہبازشریف بجلی پیداکرنے کے منصوبوں کیلئے متحرک ہیں، ادھر وزیراعظم کے مطابق تین چار روزتک ایک ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی، ایسا ہوا تو اچھا ہوگا ورنہ11مئی بڑا گرم دن ہو گا۔