لاہور(جیوڈیسک)شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عمران خان کا سر اور ریڑھ کی ہڈی محفوظ جبکہ داہنی پسلی متاثر ہوئی ہے۔ ابھی مزید ٹیسٹ ہوں گے، تحریک انصاف کے چیئرمین سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
شوکت خانم ہسپتال میں عمران خان کے علاج معالجے پر مامور ڈاکٹر فیصل نے ذرائع کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلندی سے گرنے کے باوجود عمران خان کو زیادہ شدید چوٹیں نہیں آئین اور ان کی حالت تسلی بخش اور خطرے سے باہر ہے۔
عمران خان کی ریڑھ کی ہڈی محفوظ ہے تاہم ان کی پسلی میں فریکچر ہے اور ان کے سر میں بھی زخم آئے ہیں۔ ڈاکٹر فیصل کے مطابق ہسپتال کے حکام عمران خان کی صحت کے بارے میں میڈیا کو روزانہ دوپہر 2 بجے بریفنگ دیا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈاکٹروں کی پہلی ترجیح عمران کا علاج اور دیکھ بھال ہے۔ اس لیے ان سے ملاقات پر پابندی لگائی گئی ہے۔
تاہم ان کے اہل خانہ اور قریبی عزیز و اقارب اس پابندی سے مستثنی ہوں گے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عمران خان کے معالجین کا کہنا ہے کہ ”انہیں آرام کی ضرورت ہے اور مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں انہیں تین سے چھ ہفتے لگیں گے۔ واضع رہے کہ گزشتہ روز تحریکا انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی انتخابی مہم کے سلسلہ میں لاہور کے علاقے گلبرگ میں جلسہ عام سے خطاب کے لئے سٹیج پر چڑھتے ہوئے لفٹر سے گر گئے تھے۔
جس سے ان کو شدید چوٹیں آئیں تھی۔ ان کے حادثے کی خبر پوری دنیا میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ گزشتہ روز ذرائع سے خصوصی گفتگو میں قوم کے نام اپنے پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی زندگی کے 17 سال پاکستان کے لیے لڑے۔ وہ جو کچھ بھی کر سکتے تھے انہوں نے وہ کیا۔ اب عوام کو 11 مئی کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ نیا پاکستان چاہیے یا نہیں۔ عوام گیارہ مئی کو اپنی تقدیر بدلنے کے لیے کی خود ذمے داری لیں۔