پشاور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا میں پہلی باری ہے جب ہم آئے تو صوبے میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے تھی اب خیبرپختونخوا کے حالات بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا شوکت خانم ہسپتال میں 70 فیصد غریبوں کا علاج ہوتا ہے شرم نہیں آئی الزام لگا دیا گیا۔
کرپشن کو بچانے کے لیے ہسپتال پر الزام لگایا گیا اگر ان کو پاکستان کے ہسپتالوں کی فکر ہوتی تو بیان نہ دیتے۔ اگر شوکت خانم میں عوام کا پیسہ غلط استعمال ہوا تو ایکش کیوں نہیں لیا گیا۔ عمران خان نے کہا دنیا کی تاریخ میں پہلا احتجاج چوری چھپانے کے لیے ہوا؟۔ ڈیوڈ کیمرون نے اپوزیشن کو اپنے درباریوں کے ذریعے بلیک میل نہیں کیا کیونکہ حکومت کا کام بلیک میل نہیں پکڑنا ہوتا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے 6 سال ٹیکسز کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اگر شوکت خانم میں کوئی غلط کام ہوا تو ان کا کام ہے مجھے جیل میں ڈالتے ان کے درباریوں کو شرم آنی چاہیے۔
میاں صاحب ڈکٹیٹر کی گود میں پلے جمہوریت کا پتا ہی نہیں ۔ میاں صاحب الیکشن میں دھاندلی کر کے الیکشن کمیشن کو بھی خرید لیتے ہیں۔ میاں صاحب جمہوریت میں پرامن احتجاج جمہوریت کا حسن ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا نواز شریف حکومت میں مشرف کی ڈکٹیٹر شپ سے زیادہ ظلم کیا جا رہا ہے ان کی پرفارمنس سے مشرف کی بہتر پرفارمنس تھی۔ عمران خان نے کہا وزیراعظم کمیشن بعد میں بنائیں پہلے چار سوالوں کے جواب دیں، پیسہ کہاں سے آیا ، کیسے باہر گیا، جائیداد کب خریدی اور کیا اس پر ٹیکس دیا۔
میاں صاحب کے بچے الگ الگ بیانات دے رہے ہیں۔ عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید کہا مے فیئر کے اپارٹمنٹ خریدنے کا پیسہ کدھرسے آیا اگر نہیں بتایا تو لوگ سمجھیں گے کرپشن یا منی لانڈرنگ سے آیا۔ یہ کوئی صفائی نہیں کہ پیپلز پارٹی والے بھی کرپٹ ہیں بلکہ کرپٹ لوگوں کو بلیک میل کرنا نہیں انہیں پکڑنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا میں تو سمجھ رہا تھا میاں صاحب علاج کروانے گئے لیکن مشن کچھ اور تھا۔
اگر کسی کا خیال ہے کہ چپ کر کے بیٹھ جائیں گے ایسا نہیں ہو گا 24 اپریل کو اپنا اگلہ لائحہ عمل دیں گے۔ پاناما پیپرز لوکل نہیں عالمی ایشو ہے ہم سارے پاکستانیوں کو اکٹھا کریں گے۔ اب واضح ہو جائے گا جو پارٹی ان کو بچائے گی ان کے بھی پیسے پکڑے جائیں گے۔ دونوں ہاتھوں سے ملک لوٹا جا رہا ہے اور نیب کے مطابق ایک دن میں 12 ارب کی کرپشن ہو رہی ہے۔
منی لانڈرنگ کر کے دبئی میں ساڑھے 700 ارب کی پراپرٹی خریدی گئی۔ نیب کے چیف کو میاں صاحب سے دبکا لگا جس وجہ سے وہ تھوڑا پیچھے ہٹ گئے۔ عمران خان نے کہا آرمی چیف کے کرپشن کے بیان پر پورا پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا خیبرپختونخوا میں نیا احتساب ایکٹ بنایا سب پارٹیوں کا بھی اتفاق رائے ہو گیا ہے جنرل حامد کے تحفظات بھی نئے ایکٹ میں دور ہو گئے ہیں۔ ہم خیبرپختونخوا میں اداروں کو آزاد کر رہے ہیں تاکہ وہ بغیر کسی مداخلت سے کام کر سکیں۔ خیبر بینک کا مسئلہ کرپشن کا نہیں۔