اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن کے ارکان نے کہا ہے کہ وہ عمران خان کے مطالبے پر استعفا نہیں دیں گے،ارکان کا کہناہے کہ عمران خان چاہے سپریم جوڈیشل کونسل چلے جائیں۔
وہاں بھی اپنا دفاع کریں گے۔الیکشن ٹریبونل نے این اے 122 میں سردار ایاز صادق کا انتخاب کالعدم قرار دیا تو عمران خان نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کے ارکان سے استعفے کا مطالبہ کر ڈالا۔
چیف الیکشن کمشنر نے خود کو اس معاملے سے مکمل طور پر الگ کر لیا اور الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان عمران خان کے مطالبے پر سر جوڑ بیٹھے، پھر فیصلہ سنایا کہ عمران خان کے مطالبے پر استعفے ہر گز نہیں دیں گے ، ورنہ اس سے نہ صرف غلط روایت قائم ہو جائے گی بلکہ عمران خان کے دھاندلی کے الزامات کو بھی تقویت ملے گی۔
الیکشن کمیشن کے ارکان کا مؤقف ہے کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا لہٰذا جون 2016 ءتک اپنی مدت مکمل کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کو یہ انتظار بھی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر ، عمران خان کے اس خط کا کیا جواب دیتے ہیں جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان کو دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔