اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے غیرملکی فنڈنگ کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کارروائی روکنے کیلئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔
جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کے 16 اگست کے حکم کیخلاف کیس کی سماعت کی جس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو جواب جمع کرانے کےلیے آخری موقع دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی سے روکا جائے، فارن فنڈنگ کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے، الیکشن کمیشن کو عدالتی فیصلے تک کسی کاروائی سے روکا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ کیا یہ مناسب نہیں ہو گا کہ آپ اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کریں، ہم اعلی عدالت میں جاری کسی کیس کے حوالے سے کوئی آرڈر کیسے جاری کر سکتے ہیں۔ انور منصور خان نے کہا کہ میرا مسئلہ یہ ہے کہ تعطیلات کی وجہ سے سپریم کورٹ میں بنچ دستیاب نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توہین عدالت کے نوٹس پر سات ستمبر تک جواب کا حتمی نوٹس بھیجا ہے، فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کی کاروائی کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابر کو پیر 28 اگست کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔