اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے پارٹی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لئے عمران خان نے جسٹس ریٹائرڈ وجہہ الدین کی سربراہی میں پارٹی کا الیکشن ٹریبونل قائم کیا تھا جس کی سفارشات سامنے آنے کے بعد عمران خان نے اس ٹرییونل کو تحلیل کر دیا مگر جسٹس وجہہ الدین کی سربراہی میں ٹرییونل نے کارروائی جاری رکھی۔
ٹریبونل کو کارروائی سے باز رکھنے کے لئے عمران خان نے دوبار جسٹس وجہہ الدین کو خط بھی لکھا مگر انہوں نے پھر بھی ٹریبونل کی کارروائی جاری رکھی۔ عمران خان نے الیکشن ٹریبونل اور پارٹی کی انضباطی کمیٹی کی طرف سے جاری کیے جانے والے فیصلوں پر اظہار ناراضی بھی کیا اور ٹریبونل کے ممبر یوسف گبول سمیت پارٹی کی انضباطی کمیٹی اسکیڈ کے پانچ رہنماوں کو سترہ جون کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا جس پر ان رہنماؤں نے عمران خان سے رابطہ کر کے ذاتی سماعت میں اپنا موقف پیش کرنے کی درخواست کی جس کو مانتے ہوئے عمران خان نے ان رہنماوں کو گیارہ جولائی کو بلا لیا۔
بعد ازاں عمران خان نے ان رہنماوں کو معاف کر کے انکی رکنیت بحال کر دی اب جسٹس ریٹائرڈ وجہہ الدین کی طرف سے ٹریبونل کو ازخود معطل کر دیا گیا ہے تاہم انہوں نے ٹریبونل کے تمام فیصلوں کا دفاع کیا اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ٹریبونل کے فیصلوں پر حقیقی معنوں میں عمل نہیں کیا گیا ۔ اپنے آرڈر میں ٹریبونل کو معطل کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے مگر ساتھ ساتھ یہ بھی کہہ دیا ہے کہ بوقت ضرورت اسے دوبارہ بحال بھی کیا جا سکتا ہے۔