تحریر: محمد ریاض پرنس عمران خاں نے یوم تشکر منا کر دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا ارادہ ترک کر دیا ۔ عمران خاں کا یہ خواب کہ وہ نیا پاکستان بنائیں گے ۔وہ کب پورا ہو گا اس کا تو پتہ نہیں ۔اور نہ ہی عمران خاں کے سونامی میں اتنا دم ہے کہ وہ نیا پاکستان بنا سکیں گے ۔عمران خاں کرکٹ میں پاکستان کے ہیرو تھے۔ اور اگر میں یہ کہوں کہ سیاست میں عمران کو سیاست کی الف ب بھی نہیں آتی تو وہ غلط نہ ہو گا۔ عمران خاں نے کبھی وکٹوں کے علاوہ کوئی بات کی جو پاکستان کی عوام کے لئے ہو ۔تحریک انصاف میں اس وقت صرف ایک ہی آدمی ایسا موجود ہے جو سیاست کی ایف ب سے واقف ہے وہ ہیں شاہ محمود قریشی صاحب ۔ ان کے علاوہ کسی اور میں کوئی دم نہیں کہ وہ پاکستان کے لئے کچھ کر پائیں گے ۔ سب کی نظریں اپنے اپنے مفادات پر ہیں۔
عمران خاں کا نیا پاکستان ہمارے کسی بھی پاکستانی کے لئے مفید نہیں ہے ۔ وہ اس لئے کہ جیسا وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں وہ نہ تو بنتا ہوا دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی اس میں ہم رہ سکیں گے ۔ وہ تو ہم دیکھ ہی رہیں ۔ عمران خاں کے جلسوں کی رنگینیاں ہمارا نیا پاکستان بن رہا ہے۔ واہ عمران خاں ۔مائوں بہنوں اور بیٹیوں کو مردوں میں نچا کر آپ کون سا پاکستان ہم کو بنا کر دینا چاہتے ہیں خدار ا اور پاکستان کوگندہ نہ کرو۔ عمران خاں صاحب پاکستان کا مطلب کیا ۔اگر یہی ہے جو آپ دیکھا رہے ہیں تو ہم کو آپ کا نیا پاکستا ن کبھی بھی نہیں چاہئے۔
Islam
عمران خاں صاحب کیا ہمارا اسلام اس چیز کی اجازت دیتا کہ ہم مردوں کے اکھاڑے میں اپنی عزتوں کو سرے عام پامال کریں ۔ اس طرح قومیں بنتی نہیں بلکہ تباہ ہوتی ہیں ۔ کیا ہم اسلام سے اس قدر دور ہو گے کہ ہم کو کوئی مذہبی پابندی کا پتہ ہی نہیں ۔ اور ہم اسلام کو بھولتے جا رہے ہیں ۔ اگر ہمارے اندر اسلام نام کی کوئی چیز باقی ہے تو ہم براہ کرم عمران خاں کے نئے پاکستان کا حصہ نہ بنیں ۔کیونکہ عمران پاکستان کی خواتین کو کھلی آزادی دے رہے ہیں کہ آپ جس طرح کا لباس چاہے پہنوں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ اور خوب مردوں کے درمیان ناچو گائو۔یہ سب عمران کے جلسوں میںآپ دیکھ بھی رہے ہیں۔
قارئیں !آپ سب واقف ہیں کہ عمران کے جلسوں او ر جلوسوں میں کیا ہو رہا ہے۔ کیا آپ ایسے پاکستا ن میں رہنا پسند کریں گے ۔ کیا آپ اپنی مائوںا ور بہنوں کی عزتوں کو پامال کر کے کیسے پاکستان بنا سکیںگے ۔ ہمارے بڑھوں نے جب پاکستان حاصل کیا تھا تو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا ۔ہماری مائوں اور بہنوں کو بیوہ ہونا پڑا تھا۔ اور آج کا بھی نیا پاکستان آپ بنتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔
عمران خاں صاحب کے تمام دھرنوں اور جلسوں سے آپ واقفیت رکھتے ہوں گے ۔ کبھی عمران خاں صاحب نے پاکستان کی عوام کے لئے کوئی بات کی ۔ کبھی عوام کو سہولیا ت دینے کے کچھ کہا ۔ کبھی انسانی حقوق کی بات کی ، کبھی دہشت گرد ی اور پاکستان کے لیے جان دینے کی بات کی ۔ کبھی نوجوانوں کے تباہ مستقبل کے کوئی بات کی ۔عمران خاں صاحب ایسے پاکستان نہیں بنتا جس طرح آپ بنا رہے ہیں ۔ اگر آپ پاکستا ن کی عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو خدارا پاکستان اور اس کی عوام کے کچھ کرو۔ ان کو ان کاحق لے کر دو۔ ان کو انصاف لے کر دو، نوجوانوں کو ان کے حقوق لے کر دو، نوجوانوں کو وسائل لے کر دو، کسانوں کو ان کا پورا پورا حق لے کر دو۔
Dance
جلسوں اور جلسوں میں خواتین کے ڈانسوں سے آپ نسل کو کیا سبق دینا چاہتے ہیں ۔آپ تو ملک کو تباہ کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔ اگر آپ پاکستان کے ساتھ مخلص ہیں تو پارلیمنٹ کے اندر آپ بہت کچھ عوام کے لئے کر وا سکتے ہیں جو کہ آپ نہیں کروا سکے۔عمران خاں صاحب ملک کو بند کر کے اور عوام کو پریشان کر کے کچھ حاصل نہیں ہوتابلکہ ہم اپنا ہی نقصان کر رہے ہوتے ہیں ۔ اگر کچھ حاصل کرنا ہی ہے تو سینے پر گولی کھانے سے ہی ملتا ہے ، مگر ایسا کرنے کے لئے آپ کے پاس ہمت نہیں ہے ۔ یہ تو سپریم کورٹ نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ۔ جس نے بروقت دونوں فریق کو سپریم کورٹ نے بلایا ہے ۔ اب سپر یم کورٹ پر منحصر ہے کہ وہ پانامہ لیکس کے حل کے لئے کیا کردار ادا کرتی ہے اور ان کے فیصلے کے کون سا بینچ یا کمیشن تشکیل دیا جاتا ہے ۔
عمران خاں صاحب میں ایک پاکستانی ہونے کے ناطے آپ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ آپ جس حکومت کے خلاف آئے روز دھرنے اور جلوس نکال رہے ہیں آپ اسی پارلیمنٹ کا حصہ ہیں ۔ آپ کی پوری پارٹی اس کا حصہ ہے اور آپ کی پارٹی خیبر پختونخواہ میں حکومت کر رہی ہے ۔ آپ اگر اس کا حصہ ہے تو کیوں ہم کو بیوقوف بنا کر ہمارا اور پاکستان کا بیڑہ غرق کر رہے ہو ۔ اگر آپ ایک سچے پاکستانی ہوتے تو آپ کبھی بھی اس کا حصہ نا بنتے ۔ آپ اور آپ کی پارٹی کے تمام قومی و صوبائی ارکان اسمبلی تنخواہیں وصول کر رہے ہیں ۔ اگر آپ میں واقع ہی دم ہے کہ آپ نیا پاکستان بنا نا چاہتے ہیں تو یہ سب کچھ چھوڑ کر سڑکوں پر نکلو ۔ ہر پاکستانی آپ کے ساتھ ہوگا ۔ پاکستانی عوام بھی چاہتی کہ ملک سے کرپشن۔ دہشت گردی اور چوروں کا خاتمہ ہو ۔ جس طرح آپ وکٹیں گرا نا چاہتے ہیں اس طرح تو آپ ساری زندگی سڑکوں پر رہنے سے بھی نیا پاکستان نہیں بنا سکیں گے۔