اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت عمران خان کی آف شور کمپنیوں تفصیلات منظر عام پر لے آئی ۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں ریکارڈ میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا عمران خان نے شوکت خانم کی باقاعدگیوں کا جواب آج تک نہیں دیا۔ عمران کو معلوم ہے جو وہ کہتے ہیں جھوٹ ہوتا ہے جو ہم کہتے ہیں وہ سچ ہوتا ہے اور وہ سچ کا مقابلہ کیے بغیر چلے جاتے ہیں۔ شوکت خانم کے چندے کو پراپرٹی کے بزنس میں ڈبویا گیا۔ عمران نے اپنا گھر بیچ کر شوکت خانم کا نقصان پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا کب فروخت کریں گے؟۔ اپوزیشن کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے جاتے ہیں آج تک جتنے الزامات لگے غلط ثابت ہوئے
۔ مسلم لیگ ن کے اندر احتساب کا موثر نظام موجود ہے۔ پاناما لیکس میں وزیراعظم کے بچوں پر کوئی غیرقانونی کام کا الزام نہیں لگا جن کے پاس ثبوت ہیں وہ کمیشن میں جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ایبٹ آباد میں درختوں کی خرید و فروخت میں گھپلے ہوئے کیا انہوں نے گھپلوں پر کمیشن بنایا ؟۔ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے کہا شوکت خانم ہسپتال کے پیسے آف شور کمپنی میں ڈالے گئے اور ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری کا درس دیتے ہیں یہ دہرا معیار کی ایک بہترین مثال ہے۔ عمران خان عمان میں سرمایہ کاری کرتے ہیں پاکستان میں کیوں نہیں؟۔
ان کا مزید کہنا تھا شوکت خانم اسپتال کے پیسے آف شور کمپنی میں ڈالے گئے۔ شوکت خانم ٹرسٹ کی آڈٹ رپورٹس میں مختلف کہانیاں ہیں اور آف شور کمپنیز عمران خان کی ایجاد ہیں جبکہ ایچ بی جی کمپنی کی تفصیلات بلوم برگ کی ویب سائٹ پرموجود ہیں۔ کینسر ہسپتال کی رقم ورجن آئی لینڈ کمپنیوں کو بھیجی گئی۔ دانیال عزیز نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کینسر کے غریب مریضوں کے پیسے کاروبار میں لگائے گئے اور عمران خان تسلیم کرتے ہیں پیسے باہر بھیجے ہیں۔
عمران خان کی سرمایہ کار کمپنی میں بھارتی باشندے بھی شامل ہیں اور اسپتال کی 28 ملین کی سرمایہ کاری صرف 10 ملین ڈالر کے برابر نکلی۔ انہوں نے کہا پاناما لیکس رحمان ملک کے دور کی ساری خبریں ہیں اور رحمان ملک نے اس وقت کہا تھا کہ ان کو عدالت لیکر جاؤں گا۔ اگر رحمان ملک کے پاس ثبوت تھا تو عدالت کیوں نہیں گئے؟۔