اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور ممبر قومی اسمبلی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کو جدید معیشت میں بدل رہے تھے لیکن عمران خان نے ملک کو لنگر خانہ معیشت میں بدل دیا ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا دنیا جس پاکستان کو ایمرجنگ معیشت سمجھتی تھی موجودہ حکومت میں اسے لنگر خانہ معیشت بنا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ساری زندگی چندہ جمع کرنے والے کا ملکی ترقی سے متعلق کیا وژن ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہر کوئی بلک رہا ہے، آٹا 70 روپےکلو بھی نہیں مل رہا، چینی 80 روپےکلو ہو گئی، ٹماٹر 200 روپےکلو تک جا چکا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجلی اور گیس کا حال بھی برا ہے، لوگوں کے کارخانے بند ہو رہے ہیں، لارج اسکیل مینو فیکچرنگ 6 فیصد کم ہو گئی ہے، گاڑیوں، ٹریکٹر اور دیگر صنعتوں کی پیداوار 50 فیصد کم ہو چکی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ لاکھوں مزدور بےروز گار ہو چکے، تیل کی امپورٹ میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے، تیل کی امپورٹ کم ہو تو مطلب ہےکہ معیشت کا پہیہ رک گیا ہے یا سکڑ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا ن لیگ کی حکومت برقرار ہوتی تو ہماری جی ڈی پی کا حجم 350 ارب ڈالر ہوتا، اس لنگر خانہ حکومت نے جی ڈی پی کو سکیڑ کر 280 ارب ڈالر کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ 2 سال پہلے پاکستان کی معیشت 315 ارب ڈالر جب کہ بنگلا دیش کی 280 ارب ڈالر تھی، آج الٹ ہو گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم پاکستان کو جدید معیشت میں بدل رہے تھے لیکن عمران خان نے ملک کو لنگر خانہ معیشت میں بدل کر رکھ دیا ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ ہم ایک اناڑی کے ہاتھوں دنیا میں تماشا بن گئے ہیں، ایسا لیڈر جو انتقام اور جھوٹے مقدمات بنانے کے سوا کچھ نہیں جانتا، اس نے ملک کو تماشا بنا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان نے سب سے بڑا دھوکا نوجوانوں کے ساتھ کیا ہے، جن کو اس نے گالیاں دینا سکھائیں، سوشل میڈیا پر مخالفین کو گالیاں دینے والے نوجوان آج ڈگریاں لے کر پھر رہے ہیں۔