کراچی (جیوڈیسک) ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ عمران خان کی پریس کانفرنس دھرنوں کی طرح کسی پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے اور وہ سیاسی گدھ ہیں جو طالبان کی گود میں بیٹھ کر سیاست کرتے ہیں۔
ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حیدر عباس رضوی نےکہا کہ آج پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، عمران خان کی جانب سے الطاف حسین سمیت ایم کیوایم کے خلاف بازاری اور فرعونیت بھری زبان استعمال کی گئی اور جس اشتعال انگیزی سے یہ تقریر کی گئی وہ انتہائی سے بھی زیادہ قابل مذمت ہے اس پر متحدہ کا ہر کارکن افسردہ ہے۔
حیدر عباس رضوی نے کہا کہ عمران خان کی پریس کانفرنس دھرنوں کی طرح کسی پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے کیونکہ یہ ایک سلسلہ چل رہا ہے جس کا حصہ عمران خان کی تقریر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے پیدا کیا گیا ہے لیکن بدنصیبی سے وہ سیاسی جماعت جو ملکی استحکام کے لیے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیاسی علمبردار بن کر سب سے آگے کھڑی ہوئی آج ان جماعتوں کے ہاتھوں نشانے پر ہے جو نہ صرف طالبان کے حمایتی اور ساتھی ہیں بلکہ طالبان کا سیاسی ونگ بھی ہیں۔
ایم کیوایم کے رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف وہ جماعت ہے جس نے کبھی طالبان کی کسی کارروائی کے خلاف کوئی مذمتی بیان نہیں دیا اور یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ مذاکرات کے لیے طالبان کو بھائی بیٹا اور ناراض بچے کہہ کر خیبرپختونخوا میں انہیں دفتر دینے کا وعدہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف قومی اتفاق رائے کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ایک طرف اے پی سی میں بیٹھ کر منافقانہ بیان دیئے جاتے ہیں تو دوسری طرف 21 ویں ترمیم کو معطل کرنے کے لیے اپنے لوگوں کو سپریم کورٹ بھیجا جاتا ہے اور یہ سب گٹھ جوڑ ان ہی لوگوں کا ہے جو ملک میں سیاس افرا تفری چاہتے ہیں۔
حیدر عباسی رضوی کا کہنا تھا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح کراچی کا امن برباد کیا جائے وہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورے کے موقع پر کراچی کو آگ میں جھونکنا چاہتے تھے اور ان کی اشتعال انگیز تقریر کا مقصد کراچی کو بد امنی کی طرف دھکیلنا تھا جسے الطاف حسین کے چاہنے والوں نے ناکام بنایا اور ایسی صورتحال میں کراچی کے امن کو برقرار رکھنے کے لیے عوام اور کارکنان نے صبر کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بلدیہ کی فیکٹری میں آگ لگی تو عمران خان اور پی ٹی آئی کہاں تھی، ان کے لوگ کتنی بار وہاں گئے اور عمران خان نے ان لوگوں کی امداد کے لیے کتنی بار اسمبلیوں میں آواز اٹھائی،کراچی کے مسئلے سے لا تعلق رہنے والے عمران خان نے ایک ایسا مسئلہ اٹھادیا کہ جس سے سب سے کو نظر آنے لگا ہے کہ وہ سیاسی گدھ ہیں۔
ایم کیوایم کے رہنما نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف جس نے یہ زبان استعمال کی اس کا اپنا کردار کیا ہے، عمران خان کی حرکتوں اور کرداروں کی ماضی میں بازگشتیں رہی ہیں،ساری دنیا کے اخباروں میں عمران خان کے ذکر پر جو بات لکھی جاتی ہے اگر وہ اردو میں بتاؤں تو لوگ اپنے ٹیلی ویژن بند کردیں گے، عمران خان پر ہم نہیں ساری دنیا نے لکھا ہے، سیتا وائٹ سمیت تمام قصے متحدہ نے نہیں چھاپے۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد گواہ ہے کہ دھرنوں میں کیا ہوتا رہا اور اس دوران عمران خان کے کارنامے ساری دنیا نے دیکھے ،انہوں نے الطاف حسین اور ایم کیوایم پر پر جو الزامات کی بھرمار کی ہم اس کی نہ صرف واضح لفظوں میں تردید کرتے ہیں بلکہ بھرپور مذمت بھی کرتے ہیں۔
حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے الطاف حسین کے خلاف پہلے بھی مہم چلائی لگتا ہے انہوں نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو این اے 122 کا الیکشن ٹربیونل سمجھ رکھا ہے کہ یہ جس طرح چاہیں وہ ویسا ہی کام کریں گے، عمران خان نے الطاف حسین کے خلاف اپنے تمام اثرو رسوخ استعمال کیے لیکن وہ شکست خوردہ واپس آئے، ملک میں کوئی ایسا سیاسی رہنما نہیں جس کے خلاف انہوں نے نازیبا زبان استعمال نہ کی ہو مگر آج عمران خان نے اپنی حدوں کو پار کرلیا ہے، آج ملکی سیاست پر جو کالک ملی گئی ہے اس میں عمران خان کے ہاتھ آلودہ ہیں۔
رہنما ایم کیوایم نے کہا کہ الطاف حسین کو بزدلی کا طعنہ دینے والے عمران خان طالبان کی گود میں بیٹھ کر سیاست کرتے ہیں وہ پاکستان میں طالبان راج دیکھنا چاہتے ہیں، اسلام آباد میں ان کا پنڈال اکھڑ گیا اور تماشائی بھی چلے گئے لیکن کسی امپائر کی انگلی نہیں اٹھی۔