اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام نہیں۔ وزیراعظم کیخلاف ریفرنس کا پاناما پیپرز سے کوئی تعلق نہیں صرف اخباری خبر پر وزیراعظم کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا جمع کرائے گئے ریفرنس میں رتی برابر ثبوت نہیں تھے۔ پاسپورٹ سائز تصویر لگا دینا کہاں کا ثبوت ہے کہ کسی نے کچھ غلط کیا ہے۔
دانیال عزیز نے کہا میں اپیل کرتا ہوں سیاسی تبصرہ کرنے کی بجائے ریفرنسز کو ایک نظر پڑھ لیا جائے۔ انہوں نے کہا پہلے 35 پنکچر کا بھی جھوٹ بولا گیا تھا جب ثبوت مانگے جاتے ہیں تو فرار ہو جاتے ہیں ۔ پورے اسلام آباد کو انہوں نے یرغمال بنایا ہوا تھا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے بات کرتے ہوئے کہا کراچی کے حالات میں بہتری کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے۔ حالات کی بہتری کا کریڈٹ لینے والے یاد رکھیں ان کا متحدہ کیساتھ اتحاد تھا۔
ماضی میں آپ متحدہ سے ہی اجازت لیکر کراچی میں جلسہ کرتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا آپ چوری کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے آپ کا لال پیلا ہونا بنتا ہے۔ خان صاحب ہم ریفرنس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
مرضی کا نیتجہ نہ آئے گالی اور آ جائے تو پھر واہ واہ کرتے ہیں۔ طلال چودھری نے شیخ ریشد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا پنڈی کا سیاسی بونا اپنا قد بڑھانے کیلئے نواز شریف کو چیلنج دے رہا ہے۔ شیخ رشید اسمبلی میں اسپیکر کے پاؤں اور باہر آ کر الزام لگاتے ہیں۔
اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ اور معاون خصوصی برائے قانون و انصاف نے بات کرتے ہوئے کہا عمران خان نے جو نیازی سروس قائم کی وہ 2015 تک ڈکلیئر نہیں کی جبکہ نیازی سروس کی پہلی درخواست 1993 میں دی گئی۔
مشرف کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں عمران نے فلیٹ ظاہر کیا اور قیمت 20 لاکھ بتائی۔ عمران نے فلیٹ کی قیمت 20 لاکھ ٹیکس چھپانے کے لیے بتائی۔
بیرسٹر ظفر اللہ نے مزید بتایا عمران خان نے بنی گالہ کی زمین پہلے خریدی اور لندن فلیٹ بعد میں فروخت کیا گیا پیسے کہاں سے آئے۔
انہوں نے کہا جمائما اپنے ڈکلیئریشن میں کہتی ہیں بنی گالہ والی پراپرٹی میرے نام نہیں جبکہ عمران خان کے نام تھی۔ عمران خان بنی گالہ کی زمین کے بارے میں الگ الگ دعوے کرتے ہیں ہمارے پاس ثبوت ہیں۔