اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صحافیوں پر لفافوں کاالزام لگا دیا، عمران خان کوالزام واپس لینا ہو گا یا اس الزام کو ثابت کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے صحافیوں کو گالی دی ہے، وہ کنٹینر پر کھڑے ہو کر بتائیں کہ کس صحافی نے اپنا ضمیر بیچا۔
پرویز رشید نے مزید کہا کہ اسلام آباد دھرنوں سے تعلیم اور معیشت کو نقصان پہنچا، ہمیں پتاتھاکہ اس سازش کے پیچھے وہ سازش ہے جو لندن میں بیٹھ کر تیار کی گئی، عمران خان نے اسلام آبادمہم کیلیے لندن میں طاہر القادری کیساتھ ملاقات کو کیوں چھپایا، عمران خان لندن میں خفیہ ملاقات کی تفصیلات سے کیوں آگاہ نہیں کرتے۔ ہم چاہتے تھے کہ سانپ بل سے نکلیں اوراسے سب لوگ دیکھ لیں۔
دونوں افراد کو سبق ملے گا کہ آیندہ اس طرح کی سیاست سے توبہ کرینگے،انہوں نے کہا کہ نقصانات کاسبب بننے والے افراد کا مل کر مقابلہ کریں گے، ہماری نئی نسل ماضی کا پاکستان نہیں دیکھناچاہتی۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ ہماری اب بھی یہی کوشش ہےکہ ہم عدالت میں جائیں۔ریاست کو قائم رکھناپارلیمنٹ اور عدالت کی ذمےداری ہے، پارلیمنٹ اور عدلیہ کی ذمےداری ہےکہ آئین کو بچایاجائے۔
انکا کہنا تھاکہ طاہر القادری لاہورسےایک مطالبہ لیکر چلے تھے کہ وزیراعظم کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے،اسلام آباد پہنچتے ہی وزیراعظم کیخلاف 2مقدمات درج کر لیے گئے، ڈاکٹر طاہر القادری کامطالبہ پورا کر لیا گیا، جوڈیشل کمیشن کے قیام اور انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے بعد عمران خان کے مطالبات بھی پورے ہو گئے۔
عمران عدالتوں سےانصاف بھی مانگتےہیں اور اپنے ملزمان کو رہابھی کرالیتےہیں، وہ ایسے الزامات لگاتے ہیں جن کے ثبوت تک ان کے پاس نہیں ہیں، عدالت میں جرم ثابت ہونے پر عمران خان سیخ پاہوجاتےہیں، ہم الزام خان اور ڈاکٹر انتشار کے جھوٹ کا جواب دیتے دیتے تھک جاتے ہیں، عمران خان جمہوریت کے نظام کو جھوٹ کے نظام میں تبدیل کرناچاہتےہیں۔
دونوں افراد بیلٹ پیپرز کے بجائے جھوٹ کے مقابلے میں مصروف ہیں، عمران اور قادری بڑا جھوٹ بولنے کا فیصلہ بھی خود کرناچاہتے ہیں۔