اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے گلگت بلتستان میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پہلے سلیکٹڈ تھے، اب ریجکٹڈ ہیں انہیں قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) نہیں ملے گا۔
گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ جلسے کیلئے نہ ٹرانسپورٹ ہے نہ کرسی ہے، اگر کچھ ہے توجذبہ ہے، اگر ن لیگ دھاندلی سے ہرائی گئی تو نہ گلگت بلتستان مانے گا نہ پاکستان، نہ اب دھاندلی رہے گی، نہ دھاندلی کرنیوالے، نہ ہی دھاندلی کی پیداوار عمران خان، اب راج کرےگی تو بس خلق خدا راج کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے علاوہ پاکستان کے پاس کوئی راستہ نہیں، کسی کے پاس پاکستان کے مسائل کا علاج ہے تو اس کا نام نواز شریف ہے، لوٹوں کو نشان عبرت بنا دینا، ووٹ نہیں دینا، دھاندلی کا منصوبہ بنانے والے جان لیں پاکستان بدل چکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں چند دن پہلے ایک مداری آیا تھا، ایک کروڑ نوکری کا خواب دکھایا اور ڈیڑھ کروڑ بیروزگار ہوگئے، کہتا تھا جنگلا بس نہیں بناؤں گا، پھر جنگلا بس بنائی اور اب اس جنگلا بس میں روزآگ لگ جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نہ اس سے معیشت چلتی ہے نہ اس کا بس چلتا ہے، آٹاچینی پردوستوں کونوازتاہے، پھر کمیشن بناتا ہے، آٹاچینی کے پیسے ان کی جیبوں میں گئےجو بنی گالا کا خرچ اٹھاتا ہے۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ کہتا ہے این آر او نہیں دوں گا، این آراو نہیں دوں گا، اب یہ این آراو ہم سےمانگ رہاہے، تمہیں این آر او نہیں ملے گا، پہلے تم سلیکٹڈ تھے اب تم ریجکٹڈ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نواز شریف کے ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر آئے تھے، ڈھائی سال میں یہ حالت ہوگئی کہ پورے ملک میں گھبرائے گھبرائے پھر رہے ہيں۔
خیال رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے اور ملکی سیاسی قیادت اس وقت گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلا رہی ہے۔