اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا اسلام آباد دھرنے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سکول حملے کے بعد پشاور گیا اور ہسپتال میں زخمی بچوں کی عیادت کی۔ بچوں کو منصوبہ بندی کرکے مارنا زندگی میں پہلی بار دیکھا۔
وزیراعظم نواز شریف نے جب مجھے دعوت دی تو میں نے ایک لمحے کیلئے سوچا کہ میں قومی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں نہ جائوں لیکن پھر سوچا کہ ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہر طرح سے مدد کی جائے۔ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے نواز شریف کی ہر طرح کی مدد کرینگے۔ سانحہ پشاور کے بعد ملک کو اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف حکومت سے 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمیں پوری امید ہے کہ نواز شریف ہمارے مطالبے پر فوری طور پر جوڈیشل کمشن کا قیام عمل میں لائیں گے۔
اگر حکومت نے ہمارا مطالبہ تسلیم نہ کیا تو ہم پھر سڑکوں پر نکل آئیں گے اور انصاف کے حصول سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کیلئے صاف اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔ واضع رہے کہ تحریک انصاف کا اسلام دھرنا 126 دن تک جاری رہا۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان کے اطمینان کے مطابق مسئلے کا حل تلاش کیا جائے گا۔
باہمی مشاورت سے تحریک انصاف کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فیصلے سے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پوری قوم کے عزم کو بڑی تقویت ملی ہے۔