اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں عمران خان اور طاہرالقادری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر میں جھتہ بنا کر پولیس پر حملہ کرنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر میں شامل تمام دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔
عمران خان اور طاہر القادری کے علاوہ تحریک انصاف کے ڈپٹی چیرمین شاہ محمود قریشی، صدر تحریک انصاف پنجاب چوہدری اعجاز، عوامی تحریک صدر رحقیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور اور دیگر مرکزی قائدین کے ساتھ ساتھ سیکڑوں کارکنوں کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور کسی کو بھی ایف آئی آر تک رسائی نہیں دی جا رہی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مظاہرین پر آنسو گیس فائر کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے۔