اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث گروپوں کیخلاف آپریشن سے امن قائم ہوگا۔
تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس پارٹی چیئرمین عمران خان کے زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن، ملک کی اندورنی اور بیرونی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ دوران اجلاس کمیٹی اراکین نے ”آپریشن ضرب عضب” کی حمایت کی منظوری دی۔ کور کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ عام شہریوں کو محفوظ ٹھکانوں پر پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا فوجی آپریشن کے حوالے سے ہر طرح کی مدد کریں۔ کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ مذاکرات کے حامی طالبان گروپوں کو امن کا موقع دیا جائے۔ دوسری جانب پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ فوج کسی کے کہنے پر آپریشن معطل نہ کرے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے ویڈیو لنک کے ذریعے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم ہر قسم کی قربانی کیلے تیار ہے اور آپریشن کی حمایت کرنا ہر شہری پر شرعی طور پر فرض ہو چکا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ملکی دفاع کیلئے فوج عظیم جہاد کر رہی ہے۔ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔
آئی ایس آئی اور پاک فوج سے دشمنی کرنے والوں کا مواخذہ ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ یونین کونسلز کی سطع پر دفاعی کمیٹیاں قائم کریں۔ انہوں نے کہا آپریشن کے دوران پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پاک فوج کسی کے کہنے پر یہ آپریشن معطل نہ کرے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا طالبان نے مذاکرات کے نام پر بہت مہنگا اسلحہ خریدا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا میں 23 جون پیر کو صبح اسلام آباد آ رہا ہوں۔ میری آمد کے حوالے سے غلط انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے۔ ادھر جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت اور اداروں کا ساتھ دیں گے۔