کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور ان کو لانے کے لیے یہودیوں نے 15 سال محنت کی ہے۔
رات گئے جامعہ انوار العلوم مہران ٹاؤن کورنگی میں جمعیت علماء اسلام سندھ کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے آئین کا حلف اٹھایا ہے اور بے خوف ہوکر حکمت اور دانائی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، آئین کی پاسداری کی پاداش میں ہم پر حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹی ٹی پی کی سپلائی لائن کو روک کر ثابت کیا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، ہم مدارس کے طلباء کو قومی دھارے میں شامل کررہے ہیں تو لوگ پریشان ہیں اور منع کررہے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج کی جنگ تہذیبوں کی جنگ ہے، یہ حکومت ایک ایجنڈے کے تحت لائی گئی ہے اور مقصد پاکستان کو خطے میں تنہا کرنا ہے، عمران خان یہودیوں کا ایجنٹ ہے اور عمران کو لانے کے لیے یہودیوں نے 15 سال محنت کی ہے، عمران کے متعلق یہ باتیں ان کے نمائندے خود تسلیم کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ فوج ایک ناگزیر ادارہ ہے، ہم ان کو آئینی طور پر سپورٹ کریں گے اور فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ فلسطین اور بیت المقدس پر قبضہ ہوا ہے جب کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی بات کرتے ہیں، ہمیں الیکشن سے بھی دور رکھنے کی کوشش کی گئی، 2018 کے بعد جمعیت علمائے اسلام نے تنہا 14 ملین مارچ کیے۔